وزیراعظم, وزیراعلیٰ ملاقات,حکومت باقاعدہ اننگ کل سے شروع کریگی
ویب ایڈیٹر:
لاہور : وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے درمیان رائے ونڈ میں اہم ملاقات ہوئی، دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں موجودہ سیاسی صورت حال اور حکومت کو دیئے گئے الٹی میٹم سے متعلق تبادلہ خیال کیا، جب کہ کل سے مذاکرات کا باقاعدہ آغاز کردیا جائے گا۔
جاتی امراء میں ہونے والی شریف برادران کے درمیان ملاقات کو موجودہ سیاسی صورت حال میں اہم سمجھا جا رہا ہے، ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے صورت حال کو تدابر اور سیاسی طریقے سے حل کرنے پر زور دیا، ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ سیاسی بحران کے حل کیلئے مصالحتی کوششیں جاری رکھی جائیں گے، جب کہ حکومت کی جانب سے پیر سے باقاعدہ مذاکرات کا آغاز کردیا جائے گا۔ رائے ونڈ میں ہونے والی اس اہم ملاقات میں اسحاق دار اور حمزہ شہباز شریف بھی موجود تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے وزیراعظم آج ہی اسلام آباد روانہ ہو جائیں گے، جہاں وہ پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد حتمی لائحہ عمل طے کیا جائے گا، اس قبل خادم اعلیٰ عمران خان اور طاہرالقادری کی ڈیمانڈ پر واضح الفاظ میں کہا تھا کہ عوام نے ن لیگ کو حکومت کیلئے پانچ سال کا مینڈیٹ دیا ہے، منتخب وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ غیر آئینی ہے، ان کا کہنا تھا کہ عمران اور قادری کا ملاپ جمہوری نظام کے خلاف سازش ہے جو کبھی کامیاب نہیں ہوگی، عمران غیر آئینی ٹیکنوکریٹ حکومت کا مطالبہ کر رہے ہیں، جو ایک عدالتی فیصلے کے خلاف ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سونامی مارچ اور نام نہاد انقلاب مارچ ناکام ہو جائیں گے، منفی اور محاذ آرائی کی سیاست سے دور رہ کر عوام نے ثابت کیا ہے کہ وہ کسی کو بھی ملکی ترقی میں رکاوٹ بننے نہیں دیں گے، پاکستان کا مستقبل جمہوریت ہے، ان کا کہنا تھا کہ سیاست میں مسائل کو صرف اور صرف مذاکرات اور باہمی افہام و تفہیم سے حل کیا جاتا ہے۔
دوسری جانب وزیر داخلہ چوہدری نثار، اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے ذریعے کپتان سے مذاکرات پر بھی اتفاق کیا گیا، اس موقع پر گورنر پنجاب، اور گورنر سندھ کی طاہرالقادری سے بات چیت کے ذریعے معاملے کی راہ نکالنے کو بھی سراہاں گیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں فیصلے سڑکوں پر نہیں ہوتے، مسائل ہمیشہ مذاکرات سے ہی حل ہوتے ہیں۔ سماء