سال 2016 : وہ سیاسی بیان جنہوں نے ہلچل مچادی
سال دوہزار سولہ رنگ ونور، رعنائیوں اور ہنگامہ خیزی کا سال رہا، کسی کے گھر خوشی چل کرآئی تو کوئی مشکل ترین دور سے گزارتاہم سیاسی طور پر دوہزار سولہ لاتعلقی اور علیحدگی کا سال رہا ۔
سال دوہزارسولہ کا سورج سیاسی سمندر میں نیا سیاسی طوفان لایا چند ایسے سیاسی بیان سامنے آئے جنہوں نے سیاست میں ہلچل مچادی۔
خواجہ آصف کی شیری مزاری پر تنقید
قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن اراکین کی گرما گرمی کے دوران خواجہ آصف نے اپوزیشن بنچوں سے سب سے اونچی آواز میں نعرے لگانے والی شیریں مزاری کو ’ٹریکٹر ٹرالی‘ کہتے ہوئے اسپیکر سے کہا کہ ’انہیں چپ کرائیں‘۔ اپنے خلاف نازیبا زبان استعمال کیے جانے پر شیریں مزاری آبدیدہ ہوگئیں تھیں۔
وفاقی وزیر خواجہ آصف کی جانب سے شیریں مزاری کو ٹریکٹر ٹرالی کہنے سے شروع ہونے والا جھگڑا قومی اسمبلی سے عدالت پہنچا۔
مصطفیٰ کمال کی انٹری
کراچی کے سابق ناظم مصطفیٰ کمال کئی سالوں بعد پاکستان آئے اور ایک دھواں دھار پریس کانفرنس میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد پر سنگین نوعیت کے الزامات لگائے ساتھ ہی انہوں نے ایک نئی سیاسی جماعت بنانے کا بھی اعلان کر دیا۔
انیس قائم خانی اور مصطفی کمال نے علیحدگی ہی اختیار نہیں کی بلکہ پرانے قائد پر کچھ سنگین الزامات بھی لگائے ساتھ ہی انہوں نے نئی پارٹی بنانے کا اعلان کیا جس کا نام پاک سرزمین رکھا جس کے بعد کراچی کی سیاست نے نیا رخ اختیار کیا۔
کارٹون پر پابندی
پاکستان تحریک انصاف نے معروف جاپانی کارٹون سیریز ڈورے مون پر پابندی کے حوالے سے پنجاب اسمبلی میں قرار داد جمع کرادی۔
قرار داد میں پپیمرا پر زور دیا گیا تھا کہ کارٹون چینلز بند کیے جائیں اور خاص طور پر ڈورے مون کارٹون پر فوری پابندی لگائی جائے جس کے بعد سوشل میں ڈورے مون اور پی ٹی آئی زیر بحث بنی رہی۔
بانی ایم کیوایم کا بیان
ایم کیوایم کی جانب سے کراچی پریس کلب کے باہر گذشتہ کئی روز سے متحدہ قومی موومنٹ کا بھوک ہڑتالی کیمپ قائم تھا جہاں ایم کیو ایم کے بانی نے کیمپ کے شرکا سے ٹیلیفونک خطاب کیا، خطاب کے دوران کارکن جذباتی ہوگئے اور احتجاج کی اجازت مانگی۔
اس دوران کراچی پریس کلب اور اطراف میں مشتعل مظاہرین نے احتجاج شروع کردیا اور پریس کلب کے باہر مختلف چینلز کی ڈی ایس این جی وین پر پتھراؤ شروع کردیا جبکہ ایک ٹی وی چینل کے دفتر پر بھی حملہ کیا جس کے بعد کراچی کی سیاسی صورتحال بلکل تبدیل ہوگئی ۔
پھر اگست کے جاتے دنوں میں پینتیس سالوں کی رفاقت ٹوٹتے دیکھی گئی، لندن سے پاکستان کا ناطہ ٹوٹا اور ایم کیوایم میں لفظ پاکستان کا اضافہ ہوگیا۔
سماجی کارکن سے بدکلامی
سینیٹر حافظ حمد اللہ نے ایک ٹی وی ٹاک شو کے دوران مبینہ طور پر سماجی کارکن ماروی سرمد سے بدکلامی کی جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کو شیئر کیا جانے لگا اور ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا۔
صحافی ماروی سرمد نے جے یو آئی ف کے سینیٹر حافظ حمد اللہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے تھانہ کوہسار میں درخواست کردی تھی۔
مصطفی کمال کی گورنر پر تنقید
مصطفی کمال نے ایک پریس کانفرنس میں سابق گورنر سندھ عشرت العباد پر سنگین الزامات لگائے اور سانحہ بارہ مئی اور بلدیہ ٹاؤن واقعے کے ذمہ دار ٹہرایا۔
مصطفی کمال نے کہا کہ برطانوی شہریت رکھنے والا شخص گذشتہ چودہ سال سے گورنر سندھ جیسے حساس عہدے پر تغینات ہے اس بیان کے چودہ سالوں سے گورنر کے عہدے پر فائز ڈاکٹر عشرت العباد نے بھی خاموشی توڑدی اور مصطفی کمال پر تنقید کرتے ہوئے سامنے آئے۔
گورنر کا استعفیٰ
سال کا اہم واقعہ ہے طویل عرصہ تک رہنے والا گورنر اپنا منصب طویل العمر کے سپرد کرتا بھی اسی سال دیکھا گیا۔ سماء