عامر خان کی سیاسی مخالفین اور پرانے ساتھیوں پر کڑی تنقید
کراچی : عامر خان سیاسی مخالفین اور لندن قیادت پر برس پڑے، کہتے ہیں جو فیصلہ ہوگا یہیں ہوگا، دوسری ہجرت نہیں ہونیوالی، قربانیاں کارکن دیں، ذرا سے مسئلے پر رہنماء لندن چلے جاتے ہیں، لندن والوں نے ايم کيو ايم کا بيڑہ غرق کيا، شہداء کی لاشوں پر بيٹھ کر پيسہ کھايا گیا، شہيدوں کا نام ليتے ہوئے تمہيں شرم آنی چاہئے۔ ایم کیو ایم نے شہید انقلاب ڈاکٹر عمران فاروق کا بھی خصوصی طور پر ذکر کیا۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے نشتر پارک میں بڑا جلسہ کرکے ناقدین کو کرارا جواب دے دیا، 23 اگست کو بانی قائد سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کا یہ پہلا پاور شو ہے۔
ایم کیو ایم رہنماء عامر خان نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اہم اعلان کردیا، بولے کہ 22 اگست 2018ء کو رابطہ کمیٹی چھوڑ دوں گا، 2018ء ميں اپنی محنت کا ثمر حاصل کريں گے، جو فيصلہ ہوگا يہيں ہوگا، دوسری ہجرت نہيں ہونے والی، برے وقت ميں مہاجروں نے قربانياں ديں، قوم کو تقسيم نہيں ہونے دو اتحاد کو بچاؤ، ايم کيو ايم کی پہلے سے زيادہ سيٹيں جيت کر ديکھائيں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ کارکنوں سے کہا جاتا ہے قربانی دو، کارکن قربانی دے خطرہ ہو تو رہنماء لندن چلے جاؤ، لندن میں درباريوں کا ٹولہ ہے، لندن والوں نے ايم کيو ايم کا بيڑہ غرق کيا، بابر غوری برے وقت ميں لندن بھاگ گئے، آو نا پاکستان کس بات کا ڈر ہے، گرفتاری سے ڈرتے ہو۔
عامر خان نے انتہائی جذباتی انداز میں کہا کہ شہداء کی لاشوں پر بيٹھ کر پيسہ کھايا ہے، شہیدوں کی وجہ سے تنظیم آج تک زندہ ہے، ڈاکٹر عمران فاروق کو شہید انقلاب کہنے والوں نے ان کے بچوں تک کا خیال رکھنے سے انکار کردیا، تم سے ایک شہید کی فیملی تو سنبھالی نہیں گئی، شہيدوں کا نام ليتے ہوئے تمہيں شرم آنی چاہئے۔
متحدہ رہنماء مزید بولے کہ گرفتار ساتھيوں کی رہائی کیلئے جدوجہد کرتے رہيں گے، ايم کيو ايم اپنے ساتھيوں کے حق سے دستبراد نہيں ہوگی، بوڑھی مائیں اپنے بچوں کی واپسی کی منتظر ہیں، ہميں ہمارے ساتھی چاہئيں، لندن ميں بيٹھ کر زبانی خرچ نہيں کرتے، دکھوں ميں ساتھ کھڑے ہوتے ہيں۔ سماء