لنڈی کوتل : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے نیا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں اب کوئی دہشت گردی کا نیٹ ورک کام نہیں کر رہا، دہشت گرد یا تو مارے گئے ہیں، یا وہ افغانستان بھاگ گئے ہیں، دہشت گرد افغانستان سے آکر پاکستانی آبادی اور فوج پر حملہ کرتے ہیں، افغانستان کسی اور کے کہنے پر پاکستان سے تعلقات خراب نہ کرے۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بدھ کو خیبر ایجنسی کی لنڈی کوتل میں چیک پوسٹوں کا دورہ کیا، لنڈی کوتل آمد پر ایف سی کے چاق و چوبند دستے نے وزیر داخلہ کو سلامی دی، بعد ازاں وزیر داخلہ نے یادگار شہداء پر حاضری بھی دی۔
لنڈی کوتل آمد پر وزیر داخلہ کو ایف سی حکام کی جانب سے بارڈر مینجمنٹ پر بریفنگ دی گئی، حکام نے طور خم بارڈر سے متعلق وزیر داخلہ کو بتایا کہ طور خم بارڈر پر روزانہ4سے5ہزار لوگ پیدل سفر کرتے ہیں، کیمرہ کی مدد سے بہتر طریقے سے بارڈر محفوظ کیا جا رہا ہے، بارڈر کے اطراف علاقے کو بھی بہتر انداز میں کنٹرول کیا جا رہا ہے۔
اس موقع پر ایف کے کردار اور کارکردگی کو سراہتے ہوئے چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے اپنا خون دیکر امن بحال کیا، پاکستانی قوم پر فورسز کی قربانیاں قرض ہیں، مشکل کام فورسز نے کرلیا، اب حکومت امن کو مستحکم کرے گی، پولیس بہت کم ریسورس کے ساتھ کام کر رہی ہے، قوم کے سامنے فورسز کی کامیابی کی تشہیر ہونی چاہیے۔
چوہدری نثار کا مزید کہنا تھا کہ ایف سی، رینجرز، پولیس اور فوج دوںوں کا کام کرتے ہیں، فوج کے ساتھ بھی اور گلیوں میں بھی کھڑے ہیں۔
لنڈی کوتل میں افسران اور جوانوں سے خطاب میں چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ خیبر ایجنسی میں امن بحال ہونے پر خوشی ہے، امن کیلئے فورسز اور علاقے کے لوگوں نے قربانیاں دیں، دہشت گردی نے قبائل کے نظام زندگی کو نقصان پہنچایا۔
ان کا کہنا تھا کہ علاقے کے لوگوں نے فورسز کیساتھ تعاون کیا، دہشت گردی میں کمی آئی ہے، ملک میں امن وامان کی صورت حال میں بہتری آئی ہے، اس موقع پر وزیر داخلہ نے نیا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اس وقت کوئی دہشت گردنیٹ ورک نہیں، زیادہ تر دہشت گرد مارے گئے،باقی بھاگ گئے، دہشت گرد باہر سے آکر عوام پر حملے کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف نے قیام امن میں کلیدی کردار ادا کیا، ایف سی کے نئے ونگز آئندہ سال جولائی میں بن جائیں گے، دہشت گردی کیخلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، سرحد پار سے دہشت گرد پاکستان میں آکر حملے کرتے ہیں۔
اس موقع پر افغانستان سے دوستی کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ افغانستان کے لوگ ہمارے بھائی ہیں، افغانستان اس رشتے تاریخی او مذہبی رشتے کا پاس کرے، سرحد پر کھلے عام آنے جانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ نے پشاور میں ایف سی ہیڈکواٹرز کا دورہ بھی کیا پشاورمیں ہیڈ کوارٹر فرنٹیئرکور قلعہ بالاحصار کے دورے کے موقع پر شہدائے فرنٹیئرکور کی یادگار پر پھول چڑھائے۔
اس موقع پر انسپکٹر جنرل ایف سی میجر جنرل شاہین مظہرمحمود نے چوہدری نثار کو فرنٹیئر کور کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی، جس کے بعد وزیر داخلہ لنڈی کوتل روانہ ہوئے۔
چوہدری نثار خیبر ایجنسی کی تحصیل لنڈی کوتل گئے، جہاں انہیں مچنی چیک پوسٹ پر ایف سی حکام کی جانب سے بارڈر مینجمنٹ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی ۔ وفاقی وزیر داخلہ کو بارڈر پر سیکیورٹی انتظامات سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔ سماء