بیرون ملک جانے کیلئے جنرل راحیل شریف نے مدد کی تھی؛پرویزمشرف

کراچی: سابق صدرجنرل پرویز مشرف نے دعویٰ کیا ہے کہ غداری کیس میں ملک سے باہر جانے کیلئےان کی مدد سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کی تھی۔ پرویز مشرف کے مطابق عدالتوں پرسے دباؤ ختم کرنےکے لیے جنرل راحیل شریف نے حکومت سے معاہدہ کیا۔ گزشتہ رات نجی ٹی وی کے پروگرام میں شریک سابق صدر پرویز مشرف نے غداری کیس کے دوران بیرون ملک چلے جانے سے متعلق اہم انکشافات کیے ۔ پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ملک سے باہر جانے کے لیے میری مدد سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ مدد کرنے پرجنرل راحیل شریف کا شکرگزارہوں ، میں سابق آرمی چیف اوران کا باس رہا ہوں توانہوں نے میری مددکی۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ میرے خلاف حکومت کی جانب سے سیاسی مقدمات قائم کیےگئے تھے جس کے بعد میرانام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا گیا۔
مدد کس طرح کی گئی سے متعلق سوال پوچھنے پرسابق صدرنے عدلیہ کے کردارکو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری عدالتیں پس پردہ دباؤ میں کام کر رہی ہوتی ہیں، اس دباؤ کو ختم کرنے میں آرمی چیف کا کردارتھا۔ حکومت عدالتوں پر دباؤ ڈال رہی تھیں ، آرمی چیف نے وہ ختم کرایا اور مجھے علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی۔
پرویز مشرف کا یہ بھی کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں ہماری عدالتیں انصاف کی طرف آجائیں۔
واضح رہے کہ سابق صدرپرویزمشرف 18 مارچ 2016 کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالے جانے کے بعد علاج کی غرض سے بیرون ملک روانہ ہوگئے تھے۔ سماء