نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں سنگین کرپشن کا انکشاف

اسٹاف رپورٹ
اسلام آباد : نيلم جہلم ہائيڈرو پاورپروجيکٹ ميں قواعد کی سنگین خلاف ورزی اور اربوں روپے کي کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔  یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پروجيکٹ کے چيف ايگزيکٹيو آفيسر نے ماہرين کی جانب سے منع کرنے کے باوجود کنٹريکٹر کو غيرقانونی طورپر اربوں روپے کی ادائيگياں کردیں۔

سماء کو موصول ہونيوالی نيلم جہلم ہائيڈرو پاورپروجيکٹ کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق پروجيکٹ کی تکميل ميں تاخير کی اصل وجہ چيف ايگزيکيٹو آفيسر ليفٹينٹ جنرل ريٹائرڈ محمد زبير سميت دوسرے افسران کی کرپشن بتائی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اتنے بڑے پروجيکٹ کا ٹھیکہ قوانين کے برعکس انٹرنيشنل ٹينڈردينے کی بجائے من پسند کمپنی کو دياگيا ہے۔ جب کہ پروجيکٹ شروع ہونے اورمشينری کے آنے سے قبل ہی غيرقانونی طور پر دو ارب پچاس کروڑ روپے بھی ادا کرديے گئے۔

اس کےعلاوہ سيلاب آنے کے باعث چيف ايگزيکٹيو کی جانب سے کنٹريکٹرکو بيس کروڑ روپے کی خلاف ضابطہ ادائیگی بھی کی گئی۔ بات یہاں ہی تمام نہیں ہوئی بلکہ قانون کے مطابق پروجيکٹ پرکام کے دوران لوڈشيڈنگ کي صورت ميں بجلی حاصل کرنے کا متبادل نظام مہيا کرنا کنٹريکٹرکی ذمہ داری تھی جس میں وہ ناکام رہا اورکام سست روی کا شکار ہے۔

بدعنوانی ميں مزيد اضافہ اسوقت ہوا۔ جب ماہرين کي سفارشات اور رائے کے برعکس ٹنل بورنگ مشين کی درآمد کے ليے ايڈوانس رقم  اکہترکروڑروپے بھی ادا کرديے گئے جب کہ رپورٹ ميں ماہرين کی جانب سے سی ای او کو لکھے گئے متعدد خطوط ميں اس مشين کی جگہ روايتی طورپر بورنگ اينڈ بلاسٹ سسٹم کو موزوں ترين قرار دياگيا تھا۔

جس سے نہ صرف بھاری رقم بلکہ وقت کی بچت بھی ہوسکتی تھی  اور پروجيکٹ ميں تاخير کی صورت ميں بھارت کی جانب سے کشن گنگا ڈيم کی تعمير سے ملک کو مزيد اربوں روپے کا نقصان پہنچاياگيا۔ سماء

میں

کا

Ayan Ali

Long march

torrential

prank

mistakes

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div