شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری نے نئے صوبوں کی مخالفت کردی
ویب ایڈیٹر
لاہور : سابق صدر آصف علی زرداری کہتے ہیں کہ عمران خان سیاسی طور پر نابالغ ہیں، دھرنوں سے جمہوریت کو نہیں معیشت کو خطرہ ہے، جمہوریت کا تحفظ ہماری بھی ذمہ داری ہے، الطاف حسین کو سیاست میں نیا پراڈکٹ لانچ کرنا آتا ہے، نئے صوبے نہیں بننے چاہئیں، انتظامی اخراجات بڑھ جائیں گے، شہباز شریف سے دوستی کی نہ کٹی، نواز شریف کو کہوں گا ہم نے بھی برداشت کیا آپ بھی کریں، مجھے نہیں لگتا 5 سال سے پہلے انتخابات ہوں گے۔
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے ان خیالات کا اظہار سماء کے اینکر اور سینئر صحافی عارف نظامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
سابق صدر کا کہنا ہے کہ دھرنے کے بعد میاں صاحب نے نہیں بلایا، ہم خود گئے، قومی اسمبلی میں ن لیگ اور سینیٹ میں ہماری اکثریت ہے، جمہوریت کا تحفظ ہماری بھی ذمہ داری ہے، دھرنوں سے جمہوریت کو نہیں، معیشت کو خطرہ ہے، میمو گیٹ پر جو نواز شریف نے کیا وہ ان کا فعل تھا، اور اب ہم جو کررہے ہیں وہ ہمارا فعل ہے۔
آصف زرداری کہتے ہیں کہ عمران خان سیاسی طور پر نابالغ ہیں، سیاست میں بالغ نظری چاہئے ہوتی ہے، سپریم کورٹ نے بلایا تو وہ معافی مانگ کر آگئے، عمران خان اسپتال کيلئے میاں صاحب کے پاس پلاٹ لینے گئے، اس وقت چھانگا مانگا نظر نہیں آیا، پرویز خٹک سے پوچھا جائے خاندان کے کتنے افراد اسمبلی میں ہیں؟، دوسروں پر پتھر مارنے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکا جائے، سیاستدان، اسٹیبلشمنٹ، بیورو کریسی کو اپنے گریبانوں میں جھانکنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن میں جو بھی ہوا ہم نے اور تمام جماعتوں نے نتیجہ تسلیم کرلیا، وفاقی حکومت کے ساتھ تعاون کررہے ہیں، سیاسی پارٹیاں اپنا پریشر دکھاتی ہے، نواز شریف پوچھتے تو کہتا برداشت، برداشت، برداشت، ہم نے بھی 5 سال برداشت کیا، اللہ نے ہماری حکومت کو بچائے رکھا، میاں صاحب کے پاس جاکر جمہوریت بچانے کی کوشش کی، جھوٹ بول کر تاریخ کو سیاہ نہیں کرنا چاہتا۔
سابق صدر کا کہنا ہے کہ سیاست میں نیا پراڈکٹ لانچ کرنا الطاف بھائی کو آتا ہے، ان کا موڈ چینج ہوتا رہتا ہے ہم بھی کرلیں گے، نئے صوبے نہیں بننے چاہئے، جو ہیں پہلے انہیں سنبھالا جائے، نئے صوبے بننے سے انتظامی خرچہ بڑھ جائے گا، کیا ٹیکنو کریٹ حکومت ملک سنبھال سکتی ہے؟، مجھے اس سے اتفاق نہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ ملک میں بجلی کی کمی ہے، ٹیکس کم آرہے ہیں، امید ہے نواز شریف ہر فرنٹ پر مقابلہ کریں گے، ہم اپوزیشن کا کردار ادا کرتے رہیں گے، جاوید ہاشمی کی سیاست پر تبصرہ نہیں کروں گا، صرف اتنا کہتا ہوں کہ کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ بلاول نے خود سیاست میں آنے کا فیصلہ کیا، وہ اپنی ذمہ داریاں سمجھتے ہیں، پاکستان اور پیپلزپارٹی کی خوش قسمتی ہے کہ بیرون ملک سے تعلیم حاصل کرنیوالا ملک میں آکر سیاست کررہا ہے اور ہمارا لیڈر ہے، میں نہیں سمجھتا 5 سال سے پہلے انتخابات ہوں گے، جیتنا ہارنا قسمت کی بات ہے، پنجاب میں اب بھی متحرک ہیں۔
آصف زرداری نے کہا کہ شہباز شریف سے نہ دوستی کی نہ کُٹی، شہباز شریف کا اپنا ظرف ہے، ہم اپنا ظرف دکھائیں گے، طاہر القادری کی مہربانی تھی کہ انہوں ہماری باتوں کو مانا، آج بھی دھرنا ختم کرانے کیلئے اپنی کوششیں کررہے ہیں۔ سماء