رینٹل پاورکیس،ملک اورکریانےکی دکان چلانےمیں فرق ہے،سپریم کورٹ

اسٹاف رپورٹ
اسلام آباد : سپریم کورٹ میں جاری رینٹل پاور پروجیکٹس کیس کی سماعت جاری ہے۔ عدالت عظمٰی کا کہنا ہے کہ ملک اور کریانے کی دکان چلانے میں بڑا فرق ہے۔ چیف جسٹس افتخار چوہدری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے رینٹل پاور منصوبے سوچے سمجھے بغیر شروع کئے گئے۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کیس کی سماعت کررہا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں ایسے معاہدے مستقبل کو سامنے رکھ کر کئے جاتے ہیں۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ قومی دولت کے حوالے سے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ وزارت پانی و بجلی کے وکیل خواجہ طارق رحیم نے عدالت کو بتایا کہ ملک کی معاشی ریٹنگ کم ہونے کے سبب رینٹل پروجیکٹس کی ایڈوانس رقم بڑھائی گئی۔

جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دیئے کہ اس پر پہلےغور کیوں نہیں کیا گیا ملک اور کریانے کی دکان چلانے میں بڑا فرق ہے۔ سماء

fans

seek

expats

Tabool ads will show in this div