ایم کیو ایم نے مہاجر صوبے کا مطالبہ کردیا
ویب ایڈیٹر:
کراچی : ایم کیو ایم اراکین نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں مہاجر صوبے کا مطالبہ کردیا۔ اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کے دوران ایم کیو ایم رہنما کامران اختر کا کہنا تھا کہ مہاجروں کو مختلف ناموں سے پکارا جا رہا ہے،یہ ان کی تذلیل ہے، مہاجر صوبہ بنایا جائے۔
صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایم کیو ایم کے رکن کامران اختر نے سندھ پبلک سروس کمیشن میں 2008 سے اب تک ہونے والی تقرریوں کے حوالے سے فہرست طلب کی اور تقریر کے دوران کہا کہ مہاجر عوام کے ساتھ گزشتہ کئی سالوں سے سازشیں کی جاری ہیں اورانہیں پبلک سروس کمیشن میں یکسر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں مہاجروں کا مسلسل استحصال جاری ہے اور اسی تناظر میں مہاجرعوام صوبے سے متعلق جو مطالبہ کر رہے ہیں اس پرعمل درآمد کیا جائے۔
ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی کی جانب سے مہاجر صوبے کے مطالبے کے بعد پیپلزپارٹی کے ارکان سیخ پا ہوگئے، جب کہ بعض ارکان ڈیسک پر کھڑے ہوگئے، اس دوران مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں کا بھی نعرہ بلند کیا گیا۔
کامران اختر نے کہا کہ کیپ ایڈمشن پالیسی سے 8ہزار طلبہ داخلوں سے محروم کر دیئے، شہری علاقوں کے نوجوانوں کو ملازمتوں سے محروم کیا جا رہا ہے، مہاجر نوجوانوں اور عوام کے ساتھ زیادتی سازشوں کا تسلسل ہے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہماری جدوجہد پر وفاق نے تھرکول کو سندھ کی ملکیت قرار دیا، تھرکول پروجیکٹ ہزاروں لوگوں کے روزگارکا ذریعہ بنے گا، تھرکول منصوبے سے بجلی کی پیداوار جلد شروع ہوجائے گی۔ سماء