ریاض : سعودی اتحادی فورسز نے یمن میں جنازے پر غلطی سے حملہ کرنے کا اعتراف کرلیا، سعودی حکام کا کہنا تھا کہ غلط معلومات پر جنازے کو نشانہ بنایا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق گزشتہ ہفتے یمن میں ہونے والے جنازے پر حملے سے متعلق سعودی عرب نے اپنی غلطی کا اعتراف کرلیا، سعودی عرب کا کہنا ہے کہ ناقص اور غی مصدقہ اطلاعات پر جنازے کو نشانہ بنایا گیا، جس پر افسوس ہے۔

سعودی حکومت کے مطابق سنگین غلطی میں ملوث عناصر کا ہر صورت پتا لگایا جائے گا اور انہیں سزا دی جائے گی، جب کہ اس موقع پر متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ دینے کا بھی اعلان کیا گیا۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ انیس ماہ سے جاری کشیدگی اور جنگ میں یہ بمباری اب تک کی سب سے بڑی کارروائی تھی، دونوں ممالک کے درمیان جاری اس جنگ میں اب تک چھ ہزار سے زائد افراد لمقہ اجل بن چکے ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران سعودی حکام نے حملے کی پیشگی اطلاع دینے اور جنگ سے متعلق حکمت عملی کو ازسر نو ترتیب دینے کا بھی اعلان کیا، تاکہ آئندہ ایسے حادثات سے بچا جا سکے۔
واضح رہے کہ آٹھ اکتوبر کو ہونے والے اس حملے میں ایک سو چالیس افراد زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے۔ فضائی کارروائی ہوتی رہنما کے والد کے جنازے کے موقع پر کی گئی تھی، جس میں پانچ سو پچیس افراد زخمی ہوئے، جس میں سے تین سو سے زائد افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔
عمان کی جانب سے ایک سو پچاس زخمی افراد کو عمانی طیارے کے ذریعے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، واقعہ پر اقوام متحدہ اور ایچ آر ڈبلیو نے بھی شدید مذمت کی تھی۔ سماء