صوبے نہیں بنانے نہ بنائیں، سندھ کا انتظام 10 سال کیلئے متحدہ کو دیدیں، الطاف حسین

ویب ایڈیٹر

کراچی : الطاف حسین نے کہا ہے کہ سندھ کے تمام مستقل باشندے اس دھرتی کے وارث ہیں، وڈیرے الزام لگاتے ہیں کہ سندھیوں کا حق مہاجروں نے مارا، سندھی بھائیو! لاڑکانہ، رتو ڈیرو سے ایم کیو ایم جیتی تھی یا پیپلزپارٹی؟، نئے صوبے اور انتظامی یونٹس نہیں بنانے تو نہ بنائیں، 10 سال کیلئے سندھ متحدہ کو دے دیں۔

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے لندن سے ٹیلی فون پر سندھ بولنے والے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے تمام مستقل باشندے اس دھرتی کے وارث ہیں، سندھ دھرتی سے محبت کا حق ادا کریں گے، آخر کیوں اپنوں کو غیر اور غیروں کو اپنا سمجھتے ہو۔

وہ کہتے ہیں کہ سندھ کی آبادی پہلے کے مقابلے میں بہت بڑھ گئی ہے، آج سندھ کی آبادی ساڑھے 4 کروڑ سے زائد ہوگئی ہے، تعلیم حاصل کرنیوالے ہاریوں کی شرح 1947ء سے زیادہ ہے، وڈیرے الزام لگاتے ہیں کہ سندھیوں کا حق مہاجروں نے مارا، سندھی بھائیو! لاڑکانہ اور رتو ڈیرو سے ایم کیو ایم جیتی تھی یا پیپلزپارٹی؟۔

الطاف حسین نے کہا کہ انتظامی یونٹس اور صوبے نہیں بنانا چاہتے تو نہ بناؤ، کہتے ہیں کہ مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں، سندھ نہ دو لیکن صوبہ کو 10 سال کیلئے ایم کیو ایم کو دے دو،ہم پورے پاکستان کے وڈیرے جاگیرداروں سے زمینیں واپس لیں گے، یہ لوکل باڈیز کے الیکشن کیوں نہیں ہونے دیتے؟، کیوں کہ یہاں موجود لوگ اپنی اپنی گلی کے کونسلر بن جائیں گے۔

ایم کیو ایم کے قائد کہتے ہیں کہ جب بھٹو کو شہید کیا گیا تو سندھ میں احتجاج کرنیوالے مزدور، ہاری تھے، ایک جانب بھٹو کو پھندا ڈل رہا تھا دوسری جانب جاگیردار شادیاں کررہے تھے، مہاجر بھی بگڑے ہوئے تھے، انہیں ایک جگہ جمع کیا، منزل آرام کرنے سے نہیں ملتی، عزت سے جینا ہے تو مشکل حالات کا سامنا کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا ہے کہ میری جنگ سندھی بولنے والے عوام سے نہیں، وڈیروں اور جاگیرداروں سے، اردو بولنے والا سندھ کا وزیراعلیٰ کیوں نہیں ہوسکتا۔ سماء

سندھ

unicef

offers

galaxy

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div