طوفان سے بلوچستان کے علاقے متاثر ہونے کا خدشہ
اسٹاف رپورٹ
کراچی: بلوچستان کے سمندر سے بھی ماہی گیروں کی ساحل پر واپسی شروع ہو گئی ہے۔ کہیں کہیں اب بھی کشتیاں کھلے سمندر میں موجود ہیں۔
سمندری طوفان نیلوفر سندھ اور بلوچستان کے ساحلوں کی جانب بڑھ رہا ہے۔بلوچستان کے علاقے گوادر، پسنی اورگڈانی بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
ڈام کے علاقے سے جانے والے ماہی گیروں کی تین کشتیوں سے تاحال رابطہ نہ ہوسکا ،کشتیوں میں ایک سو بیس ماہی گیر سوار ہیں۔
ڈپٹی کمشنرنےتمام ساحلی علاقوں کےباشندوں کومحفوظ مقامات پرمنتقل ہونےکی ہدایات کردی۔
سندھ میں بدین کی ساحلی پٹی زیرو پوائنٹ پر ویرانی چھا گئی۔انتظامیہ نے کھلے سمندر میں شکار پرپابندی لگا دی ہے۔ماہی گیروں نے بھی کشیتیاں کناروں پر لگانا شروع کر دیں۔
ضلعی انتظامیہ نے پانچ ریلیف کیمپ قائم کر دیئے گئے۔ٹھٹھہ کے ساحلی علاقے کیٹی بندرمیں موسم گرد آلود ہے۔ انتظامیہ نے بگھان اور گھوڑا باڑی میں متاثرین کے لئے نو ریلیف کیمپ قائم کردیئے ہیں۔
کیٹی بندر کے جزیروں سے لوگوں کومحفوظ مقام پر منتقل نہیں کیا گیا۔سجاول کے ساحلی علاقوں سے بھی لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے۔متاثرین کیلئے دس ریلیف کیمپس قائم کر دیئے گئے ہیں۔ سما