خیبرپختونخوا اسمبلی میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں جھڑپیں
اسٹاف رپورٹ
پشاور : خیبرپختونخوا اسمبلی مچھلی بازار بن گیا، دھرنے میں خواتین کو نچانے سے متعلق مولانا لطف الرحمان کے بیان پر حکومتی ارکان نے شدید احتجاج کیا، گو نواز گو اور ڈیزل ڈیزل کے نعرے لگائے گئے، اپوزیشن نے بھی گو عمران گو کے نعرے لگائے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی حکومت اور اپوزیشن ارکان کے احتجاج کے بعد اکھاڑا بن گیا، متنازع بیان پر نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی، سیکیورٹی اہلکاروں نے بیچ بچاؤ کرایا، اسپیکر اراکین کو سیٹوں پر بیٹھنے کی ہدایت کرتے رہے تاہم معاملہ بڑھتا دیکھ کر اجلاس کل تک ملتوی کردیا۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں ہنگامہ دھرنے میں خواتین کو نچانے سے متعلق جمعیت علمائے اسلام کے رکن مولانا لطف الرحمان کی بات پر ہوا، حکومتی اراکین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے گو نواز گو اور ڈیزل ڈیزل کے نعرے لگائے۔
حکومتی ارکان کے احتجاج کے جواب میں اپوزیشن اراکین بھی میدان میں کود گئے اور گو عمران گو کے نعرے لگائے، اجلاس ختم ہونے کے باوجود دونوں جانب سے نعرے لگتے رہے، اور بات ہاتھا پائی تک پہنچنے کی نوبت آگئی، صوبائی وزیر شاہ فرمان بھی بے قابو ہوگئے تاہم سیکیورٹی اہلکاروں نے معاملہ سنبھال لیا۔
اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن رکن نگہت اورکزئی نے کہا کہ حکومتی ارکان نے ہمیں مارنے کی کوشش کی، ہم بھاگنے والے نہیں، بھرپور مقابلہ کریں گے۔
شاہ فرمان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ شاید لطف الرحمان صوبے کا کلچر بھول گئے، عورتوں کو گالی دینا پشتون روایت نہیں، اپوزیشن کا رویہ دیکھ کر مایوسی ہوئی، سوائے گالیوں کے اپوزیشن سے کچھ نہیں سیکھا، ڈیڑھ سال سے پارلیمانی طریقہ سکھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ سماء