حملہ آورکئی دن سے واہگہ پرموجودتھا،بارودگاڑی میں پہنچایاگیا،رپورٹ
ویب ایڈیٹر:
لاہور : سانحہ واہگہ بارڈر پر تیار ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور کئی روز سے بارڈر ایریا میں موجود تھا ۔ اس کے ساتھیوں کے بھی مضافاتی علاقوں میں موجود ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق پندرہ کلو بارودی مواد ٹرک میں چھپا کر لایا گیا تھا، خودکش حملہ آور کی ٹانگیں ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے بھجوا دی گئیں، جب کہ واہگہ بارڈر پر پریڈ گراونڈ کے قریب خود کش حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق خود کش دھماکے میں بڑی تعداد میں بال بیرنگ بھی شامل تھے، جائے حادثہ سے خود کش حملہ آور کی ٹانگیں ملی ہیں، جنہیں ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے بھجوادیا گیا ہے۔ تجارتی سامان لانے والے تمام ٹرک ڈرائیوروں کے کوائف اکٹھے کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ خود کش دھماکے کا مقدمہ رینجرز حکام کی مدعیت میں تھانہ باٹا پور میں درج کیا گیا ہے۔
تیار ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور کئی روز سے بارڈر ایریا میں موجود تھا ۔ اس کے ساتھیوں کے بھی مضافاتی علاقوں میں موجود ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور کافی دیر سے جائے وقوعہ پر موجود تھا اور کئی گھنٹے تک ایک ہوٹل میں بیٹھا رہا جہاں اس نے کھانا بھی کھایا اور چائے بھی پی جس کی تصدیق زخمی ہونے والے ایک شخص نے کی ہے۔
ذرائع کے مطابق خودکش حملہ آور کے اس کے ساتھی وہیں قریب ہی موجود تھے جو اس کی مانیٹرنگ کر رہے تھے ۔ رپورٹ میں اس بات کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور کی جیکٹ اور بارودی سامان علیحدہ سے وہاں پہنچایا گیا جو کسی بڑی گاڑی کے ذریعے وہاں پہنچا اور خودکش حملہ آور کو جیکٹ بھی وہیں دی گئی ۔
حملہ آور کا اصل ٹارگٹ پریڈ والے حصے میں خود کو اڑانا تھا لیکن سخت سیکورٹی کی وجہ سے اندر داخل نہ ہو سکا ، ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور اور اس کے پیچھے کام کرنے والی تنظیموں کو بھارتی مدد حاصل ہے اور ایک باقاعدہ منصوبے کے تحت اس جگہ کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔ بارڈر ایریا میں نہ صرف سرچ آپریشن جاری ہے بلکہ اردگرد کام کرنے والے چند دکانداروں کو بھی شامل تفتیش کر لیا گیا ہے۔ سماء