وزیراعلیٰ سندھ نے تھر میں ہلاکتوں کا ذمہ دار زچگی کو قرار دیدیا
ویب ایڈیٹر
مٹھی : وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے تھر میں ہلاکتوں کا ذمہ دار بھوک کے بعد زچگی کو قرار دے دیا، کہتے ہیں کہ 400 لیڈی ڈاکٹرز کو ڈیوٹی نہ دینے پر فارغ کردیا، تھر میں مزید 50 ڈاکٹرز کو تعینات کیا، محکمہ صحت 20 سال سے ایم کیو ایم کے پاس تھی، ڈاکٹر صغیر نے تھر کو نظر انداز کیا۔
تھر کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ وزارت صحت 20 سال سے ایم کیو ایم کے پاس رہی، محکمہ صحت نے تھر کو نظر انداز کیا، کیا صغیر احمد تھر میں کبھی آئے؟ انہیں چاہئے تھا کہ صغیر صاحب ایک بار تھر آکر ڈاکٹروں سے کچھ پوچھتے، پہلے بھی تھر کے دورے پر آیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بارش ہوتی تو تھر میں قحط ختم ہوجاتا، پانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے کوشش کی، تھر میں بھوک کا نہیں زچگی کا مسئلہ ہے، اسپتال میں لیڈی ڈاکٹر نہ ہوتو حکومت کی ذمہ داری ہے، 400 لیڈی ڈاکٹرز کو ڈیوٹی نہ دینے پر فارغ کردیا، تھر میں 50 مزید ڈاکٹرز کو تعینات کیا۔ سماء