چینوٹ،امداد نہیں مل رہی،پٹواری لوٹ رہے ہیں،متاثرین پھٹ پڑے
ویب ایڈیٹر:
بھوانہ،چینوٹ : حالیہ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ چینوٹ اس وقت میدان جنگ بن گیا، جب خادم اعلیٰ سیلاب متاثرین کی داد رسی کیلئے بھوانہ پہنچے۔
چینوٹ کے علاقے بھوانہ میں یوں تو تقریب تھی سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کیلئے مگر متاثرین کے گلے شکوؤں اور احتجاج نے رنگ میں بھنگ ڈال دیا، خادم اعلیٰ میاں شہباز شریف کی تقریب کے باہر سیلاب متاثرین کا ہجوم امڈ آیا اور امداد نہ ملنے پر احتجاج اور نعرے شروع ہوگئے۔ اس موقع پر متاثرین نے ہاتھوں میں شناختی کارڈز اور فارم بھی اٹھائے ہوئے تھے، ان کا کہنا تھا کہ سردی ، بھوک پیاس سے ان کا برا حال ہے، امداد کے نام پر گھروں اور رقم کا وعدہ کیا گیا، تاہم حکومت کی جانب سے اب تک کچھ نہیں ملا ہے۔ لوگ گھروں کو واپس جانے کے منتظر ہیں، بچے اسکول نہیں جاسکتے ہیں، جب کہ سر چھپانے کیلئے کوئی موزوں جگہ میسر نہیں۔
سیلاب متاثرین کا کہنا تھا کہ ہمیں امداد نہیں مل رہی، پٹواری امداد فارم پر نام درج کرنے کیلئے لوگوں سے پیسے بٹور رہا ہے، متاثرین امداد نہ ملنے پر سراپا احتجاج بن گئے، متاثرین کا کہنا تھا کہ منظور نظر اور من پسند افراد کو ہی امدادی چیک اور رقم سے نوازا جا رہا ہے، انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پٹواری20ہزار روپے رشوت لیکر نام لکھ رہا ہے۔ متاثرین نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے "گو نواز گو" کے نعرے بھی لگائے۔
وزیراعلیٰ کی تقریب کے باہر سیلاب متاثرین کا احتجاج شدت اختیار کرگیا تو حکام اور انتظامیہ نے صورت حال بھانپتے ہوئے یہاں سے نکل جانے میں ہی عافیت جانی، وزیراعلیٰ تقریب اور خطاب سے فارغ ہوکر سیدھے گاڑی میں جا بیٹھیں، تاہم احتجاج کرنے والوں نے بھی کچی گولیاں نہیں کھیل رکھی تھیں، متاثرین وزیراعلیٰ کی گاڑی کی جانب لپک دوڑیں اور ان کی گاڑی روکنے کی کوشش کی، تاہم موقع پر موجود پولیس اور سیکیورٹی گارڈز نے متاثرین اور احتجاج کرنے والوں کو زور بازو ہٹانا شروع کردیا، پولیس اہل کاروں نے متاثرین کو دھکے دیئے اور وزیر اعلیٰ کی گاڑی کے راستے کیلئے جگہ بنائی، جس کے بعد خادم اعلیٰ بغیر عوام کی خدمت کے اپنے سدھار گئے۔ سماء