مردم شماری کرانی ہے،کوئی جنگ نہیں لڑنی جوفوج کی ضرورت ہو
اسلام آباد: سپریم کورٹ مردم شماری نہ کرانے پر برہم ہوگئی۔ اٹارنی جنرل کو اعلی حکومتی حکام سے ہدایات لینے کا حکم دے دیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نےکہاکہ مردم شماری کرانی ہے کوئی جنگ نہیں لڑنی جو فوج کی ضرورت ہو۔
مردم شماری نہ کرانےکے معاملے پرعدالت عظمی کے روبرو اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے مردم شماری کو حساس معاملہ قرار دیا تو جسٹس قاضی فائز عیسی نےکہاکہ حکومت ہر معاملہ حساس کہہ کر ٹال دیتی ہے۔ سمجھ نہیں آتا حکومت مردم شماری کے بغیر چل کیسے رہی ہے؟
جسٹس قاضی فائز عیسی نے سوال کیا کہ مردم شماری کرانا ہے کوئی جنگ نہیں لڑنی۔ لاہور اور دیگر شہروں میں فوج کیوں ضروری ہے؟ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ مردم شماری کی ساکھ کیلئے فوج کی شمولیت ضروری ہے تو جج صاحب بولے کہ کیا حکومت کی اپنی کوئی ساکھ نہیں؟
چیف جسٹس نے کہا کہ ایسے حالات میں دو ہزار اٹھارہ کے انتخابات ہوتے نظر نہیں آ رہے۔ کل کوئی اور درخواست آ جائے گی کہ مردم شماری کے بغیر الیکشن نہیں ہو سکتے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو حکومت سے ہدایات لے کر آگاہ کرنے کی ہدایت کی اور سماعت عید کے بعد تک ملتوی کر دی۔ سماء