انگلینڈ کیخلاف پاکستان کی جیت لازمی
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز دو دو سے برابر ہونے کے بعد ون ڈے سیریز کا آغاز بھی ہوچکا ہے اور سیریز کے پہلے دو میچز میں قومی ٹیم کو انگلش ٹیم کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، جبکہ سیریز میں واپس آنے کےلئے تیسرا میچ جیتنا لازمی ہوگیا ہے۔ انگلینڈ نے سیریز کے پہلے ون ڈے میں پاکستان کو 44 رنز سے شکست دی، میچ کا فیصلہ ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت کیا گیا۔ سیریز کے دوسرے میچ میں انگلش ٹیم نے چار وکٹوں سے کامیابی سمیٹی۔ پاکستان نے ابھی تین میچز مزید کھیلنے ہیں اور تینوں میچز میں فتح حاصل کرکے سیریز جیتنا لازمی ہوگئی ہے۔ اگر قومی ٹیم انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز جیتنے میں کامیاب نہ ہوئی تو اسکے نتائج شاہینوں کو 2019 کے ورلڈ کپ میں بھگتنا ہونگے۔ انگلینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز میں ناکامی کی صورت میں پاکستان کو 2019 کے ورلڈ کپ کےلئے کوالیفائنگ راونڈ کھیلنا ہوگا۔ پاکستان اس وقت آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں نویں نمبر پر ہے اور ورلڈ کپ 2019 میں جانے کےلئے قومی ٹیم کو اگلے سال ستمبر تک آٹھویں پوزیشن درکار ہے جوکہ کسی پہاڑ سے کم نہیں۔

پاکستان کی ون ڈے میں کارکردگی دیکھی جائے تو وہ قابل تحسین نظر نہیں آتی۔ پاکستان ٹیم نے اظہر علی کی کپتانی میں اب تک تین ون ڈے سیریز بنگلہ دیش، زمبابوے اور سری لنکا کے خلاف کھیلی جس میں سے قومی ٹیم نے زمبابوے اور سری لنکا کے خلاف تو ون ڈے سیریز جیت لی، لیکن بنگلہ دیش نے پاکستان کو وائٹ واش کیا۔ بنگلہ دیش سے سیریز ہارنے کے بعد پاکستان کی ون ڈے رینکنگ میں پوزیشن غیر مستحکم ہوئی۔ یہی وجہ تھی کہ پاکستان، زمبابوے اور سری لنکا کو سیریز ہرانے کے باوجود بھی ون ڈے رینکنگ میں اپنی پوزیشن بہتر نہ کرسکا۔ ون ڈے کے مقابلے میں ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کی کارکردگی قابل رشک ہے۔ قومی ٹیم نے مصباح الحق کی قیادت میں انگلینڈ کے ساتھ حالیہ ٹیسٹ سیریز ڈرا کی اور دنیا کی نمبر ون ٹیسٹ ٹیم بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ پاکستان نے پہلی مرتبہ آئی سی سی کی ٹیسٹ رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔ بہرحال، قومی ٹیم کو اسوقت ون ڈے سیریز میں اچھی کارکردگی پیش کرکے پاکستان کی عزت رکھنا ہوگی، بصورت دیگر ورلڈ کپ کےلئے کوالیفائنگ راونڈ کھیلنا ہوگا۔
سیریز کے بقیہ میچز میں پاکستان کو فیلڈنگ اور بیٹنگ کے شعبے میں توجہ دینا ہوگی۔ ابتدائی دو میچز میں قومی ٹیم نے جو غلطیاں کیں ہیں، وہ تیسرے میچ میں ناقابل قبول ہونگی۔ قومی ٹیم نے انگلش بلے بازوں کے میچ میں انتہائی اہم کیچز ڈراپ کیے جس کے نتیجے میں ان کھلاڑیوں نے ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔ اسی طرح بیٹنگ کے شعبے کی بات کی جائے تو وہاں بھی صورتحال خراب نظر آتی ہے۔ دونوں میچز کی کارکردگی دیکھی جائے تو صرف سرفراز احمد نے ہی ٹیم کو بچانے کی کوشش کی ہے، لیکن اسکے علاوہ کوئی بھی ٹھیک سے بلے بازی کرنے میں ناکام نظر آرہا ہے۔ اسلئے ٹیم کو بقیہ میچز میں فیلڈنگ، بیٹنگ اور بالنگ تمام شعبوں میں بہتری لانا ہوگی اور سیریز ہر صورت جیتنا ہوگی، ورنہ بدنامی کے بادل پاکستان کے سر پر منڈلا رہے ہیں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ پاکستان کو ورلڈ کپ 2019 کےلئے کوالیفائنگ راونڈ کھیلنا پڑ جائے۔