ہنزہ اور گلگت میں ہلاکتوں کے خلاف ہڑتال

اسٹاف رپورٹر

ہنزہ میں متاثرین عطا آباد جھیل پر پولیس کی فائرنگ اور ہلاکتوں کے خلاف آج ہنزہ نگراور گلگت میں مکمل ہڑتال ہے۔ متاثرین نے جاں بحق افراد کی لاشوں کے ساتھ شاہراہ ریشم پر دھرنا دے رکھا ہے۔

سرکاری امداد کے وعدے پورے نہ ہونے اور پولیس کی فائرنگ کے خلاف ہنزہ نگر میں احتجاج جاری ہے۔ متاثرین نے جاں بحق افراد کی لاشوں کے ہمراہ  شاہراہ ریشم پردھرنا دے رکھا ہے۔

گلگت ہنزہ میں سرکاری اور غیرسرکاری اسکول اوردفاتر بھی بند ہیں۔ کشیدہ صورت حال پر قابو پانے کیلئے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان مہدی شاہ کی جانب سے بھجوائی گئی بھاری نفری گلگت سے ہنزہ پہنچ گئی۔

وزیراعلیٰ نے پولیس فائرنگ سے جاں بحق باپ بیٹے کے لواحقین کے لیے فی کس تین تین لاکھ روپے  امداد کا اعلان بھی کیا ہے اور فائرنگ میں ملوث ڈی ایس پی اور پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا۔

گزشتہ روز وزیراعلٰی کے دورہ ہُنزہ نگر کے دوران عطاء آباد جھیل کے متاثرین نے سرکاری امداد کے وعدے پورے نہ ہونے پر احتجاج کیا تھا۔۔۔ پولیس نے مظاہرین پر شیلنگ کے بعد فائرنگ کر دی جس سے پر دو افراد جاں بحق اور پانچ زخمی ہوگئے۔۔۔ مشتعل مظاہرین نے ڈی سی آفس، ڈی سی ہاؤس، پولیس اسٹیشن، سرکاری ریسٹ ہاؤس، تحصیلدار آفس، تین پولیس موبائلوں سمیت پانچ گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی۔ پرتشدد احتجاج کا سلسلہ ذوالفقار آباد ، گل مِت سمیت گلگت بلتستان کے دیگر علاقوں تک پھیل گیا ہے۔ سماء

اور

میں

کے

خلاف

style

sp

Tabool ads will show in this div