کراچی : کراچی میں پاک فوج کی گاڑی پر حملے کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ سامنے آگئی، تفتیشی رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ سے ایک بھی خول برآمد نہ ہوا، جب کہ حملے کے وقت پارکنگ پلازہ کے کیمرے بند کردیئے گئے۔
کراچی کے علاقے صدر میں قائم پارکنگ پلازہ کے باہر پاک فوج کے اہل کاروں پر حملے کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ منظر عام پر آگئی، حملے کي ابتدائي تفتيشي رپورٹ کے مطابق صدر پارکنگ پلازہ کے کیمرے تين بج کر بارہ منٹ سے چار بج کر سولہ منٹ تک بند تھے، یہ وہی وقت تھا، جب پاک فوج کے اہل کاروں کو صدر کے علاقے میں نشانہ بنایا گیا۔
ابتدائی تفتیش میں مزید اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ جائے وقوعہ کے قریب مسجد میں نصب کیمروں کا ریکارڈنگ سسٹم موجود نہیں تھا، سسٹم کچھ عرصے قبل دھماکے کے بعد پولیس نے تحویل میں لے لیا تھا۔
تفتیشی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مسجد کے کیمروں کی ریکارڈنگ کا تحویل میں لیا گیا ڈی وی آر پولیس نے تاحال واپس نہیں کیا،
جب کہ حکام کے مطابق جائے وقوعہ سے ایک بھی خول برآمد نہیں ہوا۔
عینی شاہدین اور حکام کے مطابق حملے کے بعد موٹر سائیکل پر سوار حملہ آور ہمیشہ کی طرح باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، دہشت گردوں کی جانب سے شہید اہلکاروں کے سر اور سینے کو گولیوں سے نشانہ بنایا گیا، شہداء کا تعلق فوج کے سپلائی یونٹ سے تھا۔ سماء