کراچی : کراچی میں پاکستان آرمی کے اہل کاروں پر ہونے والے حملوں میں کئی مماثلت پائی گئی ہیں، دہشت گردوں کا طریقہ واردات، حملے میں استعمال ہتھیار سب ایک جیسا تھا۔
صدر کے علاقے پارکنگ پلازہ کے بارہ پاک فوج کے جوانوں پر حملہ ٹھیک اسی طرز پر کیا گیا، جیسا گزشتہ سال دسمبر کے مہینے میں گل پلازہ کے قریب ملڑی پولیس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
گزشتہ سال ہونے والا حملہ بھی منگل کے روز وقوعہ پذیر ہوا تھا، دونوں حملے ایک ہی علاقے میں ہوئے، دونوں حملوں میں ہتھیار بھی ایک جیسا ہی استعمال ہوا۔ یعنی وہی دن، وہی علاقہ، وہی طریقہ، اور اس کا وہی نتیجہ یعنی دو اہل کاروں کی شہادت۔
آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ گل پلازہ آج کاواقعہ گل پلازہ حملے سے مماثلت رکھتا ہے، واقعہ میں بھی وہی کالعدم لشکر جھنگوی گروپ ملوث ہے۔
دوسری جانب رینجرز اور پولیس ذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے صدر میں قائم پارکنگ پلازہ پر پاک فوج کی گاڑی پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے جوانوں کی شناخت حوالدار عبدالرزاق اور لانس نائیک خادم حسین کے ناموں سے ہوئی۔ شہید اہل کاروں کا تعلق نوشہروفیروز اور دادؤ سے تھا۔
جائے وقوعہ پر لگے تمام کیمروں کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا کوئی ریکارڈ حاصل نہ ہوسکا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق چار حملہ آور دو موٹر سائیکلوں پر سوار تھے، حملے بعد دہشت گرد دھوبی گھاٹ کی جانب فرار ہوئے۔
شہید دونوں پاک فوج کے جوان فوجی وردیوں میں ملبوس تھے۔ شہید اہلکاروں کا تعلق ٹیکنیکل ڈپارٹمنٹ سے تھا۔
ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے واقعہ کے عینی شاہدین دو افراد کو تحویل میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
سی ٹی ڈی کے سینیر پولیس افسر راج عمر خطاب کے مطابق دونوں اہل کاروں کو سر میں گولیاں لگیں، واضح رہے کہ ایسا ہی ایک واقعہ گزشتہ سال دسمبر کے مہینے میں پیش آیا تھا، جب یکم دسمبر کی دوپہر ملٹری پولیس کی گاڑی کو دہشت گردوں نے اپنی گولیوں سے نشانہ بنایا۔ سماء