سندھ میں سرکاری خواتین ملازمین کو ہراساں کرنے کا انکشاف
کراچی: سندھ میں سات ماہ کے دوران پچانوے خواتین کو ہراساں کے واقعات سامنے آگئے۔ محکمہ صحت اور تعلیم بھی خواتین کے لیے محفوظ نہیں۔صوبائی محتسب نے انکشافات کی پٹاری کھول دی۔ سندھ میں خواتین کیلئے سرکاری ملازمت کرنا مشکل ہو گیا۔ صوبائی محتسب کی جانب سے جاری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تعلیم اور صحت جیسا شعبہ بھی خواتین کے لیے غیر محفوظ بنادیا گیا ۔
رپورٹ میں سندھ حکومت میں رواں سال صرف سات ماہ کے دوران پچانوے خواتین کے ہراساں ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔محکمہ صحت کی بتیس جبکہ محکمہ تعلیم سندھ میں ملازمت کرنے والی چودہ خواتین ملازمین کو جنسی ہراساں کیا گیا۔
صوبائی محتسب کی رپورٹ کے مطابق حیدرآباد ملازمت پیشہ خواتین کیلئے سب سے خطرناک شہربن گیا۔ جہاں بیالیس خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کی شکایت درج کرائی۔ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے ضلع خیرپور جیسے چھوٹے شہرمیں بھی چھبیس خواتین کو ہراساں کیا گیا۔
خواتین سرکاری ملازمین کو ہراساں کرنے کی رپورٹ تو منظرعام پر آگئی لیکن سندھ حکومت کی جانب سےتا حال ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کے لئے کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے۔ سماء