ٹیکنالوجی

جونونے مشتری کے مدارکے گرد سفرشروع کردیا

juno2

واشنگٹن : ناساکی جانب سے بھیجے گئے خلائی جہاز” جونو“ نے مشتری (جیوپیٹر) کے گرد سفر شروع کردیا ہے۔165ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار والے جونو کامشن نظام شمسی کے سب سے بڑے سیارے کا مشاہدہ کرنا ہے ۔ خلائی جہاز ’’ جونو‘‘ سورج کے گرد چکر لگائے گا جس سے اس کی بیٹریاں چارج ہوں گی اور مرکزی انٹینا چلنے کے بعد ’’’’جونو‘‘ کا رابطہ زمین سے قائم ہو گا ۔ شمسی توانائی سے چلنے والے جونو سے حاصل ہونےوالی معلومات سے نظام شمسی سے متعلق بہت سی نئی باتیں سامنے آئیں گی۔

جونو  سب سے بڑے سیارے کی کششِ ثقل کی زد میں آ کر اس کے گرد مدار میں داخل ہوکر اگلے ڈیڑھ برس تک مشتری کے گھنے بادلوں کے آرپار جھانک کر نیچے کے حالات کا پتہ چلانے کی کوشش کرے گا۔

خلائی جہاز مشتری کی ساخت کا پتہ چلانے کی کوشش کرے گا۔ تاریخ میں پہلی بار یہ علم ہو گا کہ آیا مشتری کا کوئی ٹھوس مرکز ہے یا پھر تمام کا تمام سیارہ گیسوں پر مشتمل ہے۔ ’’جونو ‘ مشتری کے مشہور سرخ دھبے کی نوعیت کا پتہ بھی چلائے گا۔ یہ دراصل صدیوں سے برپا ایک عظیم الجثہ طوفان ہے جس کا حجم زمین کے رقبے کے دوگنا سے بھی زیادہ ہے۔

juno2

ناسا ماہرین کے مطابق ’’جونو‘‘ کو مشتری کے اندر کی معلومات لینے کیلئے تیار کیا گیا ہے کیونکہ مشتری ہماری زمین کی طرح ٹھوس نہیں بلکہ مختلف اقسام کی گیسوں سے بنا ہے۔ پہلی مرتبہ ماہرین جان سکیں گے کہ مشتری اصل میں کیسا ہے۔

ناسا کےاس مشن پر ایک ارب ڈالر سے زائد کی لاگت آئی ہے اور ’’جونو‘‘ اب تک مشتری کے قریب ترین پہنچنے والا انتہائی جدید خلائی جہاز ہےجو مشتری کے مدار میں داخل ہوکر حیرت انگیز تصاویراور معلومات بھیجے گا۔

ناسا ماہرین نے جونو کا مدار اس طرح سے وضع کیا ہے کہ اسے مشتری کے گرد خطرناک ترین خطوں سے نہ گزرنا پڑے۔انجینیئرز نے حساس الیکٹرانک آلات کو تابکاری سے بچانے کے لیے انہیں ٹائٹینیم کی موٹی تہوں کی پیچھے چھپا رکھا ہے۔ ان تمام اقدامات کے باوجود یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے ‘‘جونو‘‘ کا کیمرا 2018 تک کام کرنا بند کر دے گا۔

خلائی جہاز ’’جونو‘‘ کا مشن فروری 2018 تک جاری رہے گا۔  اے ایف پی

بین الاقوامی

SOLAR SYSTEM

Tabool ads will show in this div