برطانیہ یورپی یونین سے الگ ہوگیا

لندن : برطانیہ کی عوام نے یورپی یونین سے الحاق کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے راہیں جد کرلیں، ریفرنڈم کے تنائج مکمل، جس میں چار کروڑ پینسٹھ لاکھ افراد نے ووٹ ڈالا، ویلز کا بھی چھوڑنے کے حق میں ووٹ، جب کہ ناردن آئرلینڈ اور اسکاٹ لینڈ ساتھ رہنے کے حامی نکلے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانوی عوام کا رینفرنڈم کے ذریعے فیصلہ سامنے آگیا، برطانوی عوام نے یورپی یونین سے راہیں جدا کرلی، ووٹنگ کے دوران يورپي يونين کے حامي اور مخالفين ميں سخت مقابلہ ہوا، ووٹنگ میں يورپي يونين کو نہ کہنے والوں کا پلہ بھاري رہا، 51.3فيصد لوگوں نے يورپي يونين سے عليحدگي کو ووٹ ديا،جب کہ 48.7فيصد لوگ نے يورپي يونين ميں رہنے کو ترجيج دي۔ يورپي يونين کي مخالفت ميں 88 لاکھ سے زائد ووٹ ڈالے گئے، جہاں يورپي يونين کي حمايت ميں83 لاکھ سے زائد ووٹ پڑے، ايڈن برگ ميں يورپي يونين حاميوں کو فتح ہوئی، جہاں حق ميں 187796ووٹ  اور مخالفت ميں 64498ووٹ ڈالے گئے۔ 000_CB860 کرائسٹ چرچ، ساؤتھ گلوسٹر شائر، ٹاؤن ٹِن، ڈیکور مجنوبي نارفالک، ٹاريج ، رش مور، ڈرہم، بارنس لي کاؤنٹيز نے مخالفت ميں ووٹ دیا، تاہم جنوبي ليک لينڈ، ناروچ اور والٹ ہيم نے يورپي يونين کے حق ميں ووٹ ديا۔ ريفرنڈم کے نتائج تقریباً مکمل کرلیے گئے ہیں، اس دوران ٹرن آؤٹ بہتر اعشاریہ دو فیصد رہا، جب کہ رینفرنڈم کے دوران چار کروڑ پینسٹھ لاکھ افراد نے ووٹ ڈالا۔ رینفرنڈم نتائج کے باعث پاؤنڈ کو بھاری جھٹکا لگا، دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹ میں پاؤنڈ انیس سو پچیاسی کی کم ترین سطح پر آگیا، نہ صرف یہ بلکہ ریفرنڈم نتائج سے دنیا بھر کی اسٹاک مارکٹس میں بھونچال آگیا۔ سماء

TURN OUT

Pound

Eu Accession

UK Referendum

Tabool ads will show in this div