دیامر بھاشا، داسو ڈیم منصوبے کیلئے 74 ارب روپے مختص
اسلام آباد: وفاقی حکومت پانی کے شعبہ پر خطیر سرمایہ کاری کرتے ہوئے ملک کے مختلف علاقوں میں جاری منصوبوں پر 32 ارب روپے خرچ کر رہی ہے جبکہ دیامر بھاشا ڈیم منصوبہ کےلئے 32 ارب روپے اور داسو ڈیم منصوبہ کےلئے 42 ارب روپے مختص کئے جا رہے ہیں۔
جمعہ کو قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ بلوچستان میں پانی کے منصوبے اس شعبے میں حکومت کی دوسری اہم ترجیح ہے جس کے تحت نہروں اورپانی ذخیرہ کرنے والے چھوٹے ڈیموں کی تعمیرعمل میں لائی جائے گی۔
اس سلسلے میں بنیادی توجہ ان منصبوں پر ہوگی جنہیں آئندہ دو سال میں مکمل کیا جاسکتا ہے، ان میں کچھی کینال (ڈیرہ بگٹی اورنصیرآباد)، نولنگ ڈیم (جھل مگسی)، پٹ فیڈرکینال کی ڈیرہ بگٹی تک توسیع اور شادی خور ڈیم (گوادر) شامل ہیں۔ حال ہی میں گوادرمیں بسول ڈیم پر کام کا آغاز ہوچکا ہے۔ اس سال کئی چھوٹے ڈیموں کی تعمیرکے منصوبے پر مزید پیشرفت کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح سندھ میں رینی کینال (گھوٹکی اورسکھر) اور آر بی او ڈی کی سیہون شریف سے سمندر تک توسیع اور دراوٹ ڈیم کے منصوبے بتدریج آگے بڑھ رہے ہیں۔ پنجاب میں پاپین ڈیم (راولپنڈی) پر تعمیرکا آغاز ہوگا۔
داسوکے علاوہ خیرپختونخوا میں ضلع مانسہرہ میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیرکےلئے فنڈز مہیا کئے جائیں گے اورچشمہ رائٹ بینک کینال پر اہم منصوبہ شروع ہوگا۔ فاٹا میں کرم تنگی ڈیم (شمالی وزیرستان) اور گومل زام ڈیم(جنوبی وزیرستان) پرکام جاری رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا میں سیلاب سے تحفظ اور پانی کے ضیاع کو روکنے کےلئے کھالوں کی پختگی اورملک بھرمیں نکاسی آب کے منصوبوں پرکام جاری رکھا جائے گا۔ سماء/اے پی پی