امریکی سینیٹ میں سعودی حکومت پر مقدمہ درج کرنیکی قرارداد منظور

manar-01347910014605450136 واشںگٹن : امریکی سینیٹ میں نائن الیوئن حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کی جانب سے سعودی حکومت پر مقدمے کا بل منظور کرلیا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی سینیٹ میں ’جسٹس اگینسٹ اسپانسرز آف ٹیررازم ایکٹ‘ (دہشت گردوں کے مالی معاونت کار کے خلاف انصاف کے قانون) کا بل متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ کئی ڈیموکریٹک امیدواروں نے بھی بل کے حق میں ووٹ دیا، سینیٹ سے بل پاس ہونے کے بعد اب اسے ایوان نمائندگان میں پیش کیا جائے گا، تاہم ووٹنگ کے حوالے سے ابھی کوئی شیڈول طے نہیں کیا گیا،جب کہ امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا ہے کہ وہ اس بل کو ویٹو کر دیں گے۔ FILE PHOTO OF AMERICAN FLAG FLYING AS WORLD TRADE CENTER SMOKE AND DUSTLINGERS IN AIR. دوسری جانب سعودی عرب نے دھمکی دی ہے کہ بل کی منظوری کی صور ت میں وہ امریکا میں موجود اربوں ڈالر کے اثاثے بیچ دے گا، بل منظور ہونے اور قانون کا حصہ بننے پر امریکا میں دہشت گرد حملوں میں کسی بھی طرح کا کردار پائے جانے پر کسی بھی ملک کی حکومت کے خلاف مقدمہ درج کرایا جاسکے گا اور حملے کے متاثرین اس ملک سے ہرجانہ طلب کرنے حقدار ہوں گے۔ اگر سعودی حکومت کے خلاف مقدمہ درج کیا جاتا ہے تو اس کی سماعت نیو یارک کی وفاقی عدالت میں ہوگی، جہاں وکلا ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور پینٹاگون پر حملے میں سعودی عرب کے کردار کو ثابت کرنے کی کوشش کریں گے۔ US-SENATE واضح رہے کہ نائن الیون حملوں میں چار طیاروں کو ہائی جیک کرنے والے 19 میں سے 15 دہشت گرد سعودی شہری بتائے جاتے ہیں،، تاہم ریاض کی جانب سے ان حملوں میں کسی بھی قسم کے کردار کی تردید کی جاتی رہی ہے۔ نائن الیون کے بعد تشکیل دیئے گئے ایک امریکی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے کسی قسم کی معاونت کے شواہد نہیں ملے، تاہم وائٹ ہاﺅس پر مسلسل دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ 28 صفحات پر مشتمل رپورٹ شائع کرے، جسے اس وقت قومی سلامتی کے نام پر تاحال خفیہ رکھا گیا ہے۔ سماء

bill

US SENATE

9/11 Attacks

Saudi Govt

Tabool ads will show in this div