والد کے دنیا سے رخصت ہونے کے بعد مالی مشکلات کا سامنا کیا، بیٹا جنید جمشید
جنید جمشید کے صاحبزادے بابر جنید کا ایک انٹرویو کلپ وائرل ہو رہا ہے۔ جس میں بابر نے بتایا کہ ان کے والد کا انتقال 2016 میں ہوا، مالی مشکلات کی سبب انہیں 2018 میں گھر تک بیچنا پڑا۔
انٹرنیٹ پرایک کلپ وائرل ہو رہا ہے جس میں عاقب فرید کے پوڈ کاسٹ میں جنید جمشید کے صاحبزادے بابر جنید نے انٹرویو دیا۔ دوران انٹرویو بابر جنید نے بتایا کہ ان کے والد کے اس دنیا سے جانے کے بعد ان کے گھر والوں نے مالی لحاظ سے ایک آزمائش کا دور گزارا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو معلوم نہیں لیکن ان کے جانے کے بعد ہم اس گھر کے مالی اخراجات کو برداشت نہیں کر پا رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ سمجھتے تھے کہ ہم کافی عالیشان زندگی گزار رہے ہیں لیکن ایسا نہیں تھا۔ بابر کا کہنا تھا کہ جب اللہ کسی کو آزمائش میں ڈالتا ہے تو وہی اس کو اس آزمائش سے نکالتا بھی ہے۔ کیونکہ قرآن میں ہے کہ ہر مشکل کے بعد آسانی ہے تو اللہ ہر ایک کو یہ ذائقہ چکھاتا ضرور ہے۔ لیکن وہ اپنے بندے سے بے حد پیار کرتا ہے۔ بابر نے بتایا کہ ان کے والد کے انتقال کے بعد بہت سے ایسے لوگ بھی انہوں نے دیکھے جنہوں نے کہا کہ جنید جمشید نے ان سے ادھار لیا ہوا تھا۔
بابر نے بتایا کہ جب ان کے والد کا طیارے حادثے میں انتقال ہوا تو اس وقت ان کے گھر میں کمانے والے ان کے والد ہی تھے۔ ہم چار بہن بھائیوں اور ایک والدہ بھی انکی ہی زیر کفالت تھیں۔
بابر نے بتایا کہ ان کا بڑا بھائی تیمور، میں، زارا (بہن) اور سیف اللہ بھی زیر تعلیم تھے۔ ان کا کہنا تھا ہمیں یہ علم ہی نہیں تھا کہ ہمارے والد نے کہاں کہاں انویسمنٹ کر رکھی ہے ہمیں صرف ان کے کپڑوں کے برانڈ (جے ڈاٹ) کا علم تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے والد کے بعد آہستہ آہستہ اپنے والد کے دوستوں سے ملنا شروع کیا۔اس دوران مجھے دین کی سمجھ نہ تھی ، میری ملاقات کرکٹر سعید انور سے ہوئی میں نے ان کو اپنی بے چینی بتائی کہا کہ مجھے اللہ کے راستے پر لے چلیں۔ جس پر انہوں نے کہا کہ دین کا کام جذبات سے نہیں ہوش سے لیا جاتاہے۔ پھر میں نے سعید انور کے ساتھ 40 دن تک عبادت کے لیے نکلا ۔