مودی سرکار مسلمانوں کو دہشتگرد سمجھتی ہے تو ان کا مسئلہ ہے، بلاول

مسئلہ کشمیر پوری دنیا کیلئے مسئلہ ہے، اقوام متحدہ قراردادوں پر عملدرآمد کرائے، جلسے سے خطاب
May 23, 2023

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پوری دنیا کیلئے مسئلہ ہے۔ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرائے ۔ رائے شماری کرائی جائے ۔۔ کشمیریوں کواپنی قسمت کا فیصلہ خود کرنے دیں ۔۔ ہم دہشت گردوں کی نہیں۔ شہیدوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ مودی سرکار مسلمانوں کو دہشت گرد سمجھتی ہے تو یہ ان کا مسئلہ ہے۔

آزاد کشمیر کے ضلع باغ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ کشمیری عوام کاشکرگزارہوں، بڑی تعدادمیں لوگ جلسےمیں شریک ہوئے، مودی کشمیرمیں ڈرامہ کرنےکی کوشش کرہاہے، پاکستان میں رہنماکشمیریوں سےاظہاریکجہتی کااظہارکررہےہیں، کشمیرکےعوام کےشانہ بشانہ کھڑے ہوئے، جی 20کانفرنس کامنہ توڑجواب دیا، ایک دو بار باغ آیا ہوں مگرپہلی باروزیرخارجہ موجودہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں پی پی ہی نہیں پورےپاکستان کی نمائندگی کررہاہوں، پاکستان میں مختلف جماعتوں سےاختلاف ہوگا، مگرکسی اورملک میں نمائندگی کر رہاہوں آپ سب کی نمائندگی کرتاہوں، ایک سال سے وزارت سنبھال رہا ہوں ، کسی صدر یا وزیراعظم سے ملتاہوں تو پاکستان کی بات سے قبل کشمیرکی بات کرتاہوں، میں پاکستان کے ساتھ آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کا بھی وزیرخارجہ بھی ہوں ۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ یواین میں پاکستان مظفرآباداورسرینگرکی بھی نمائندگی کرتاہوں، کہاجاتاہےبہت مسائل ہیں کشمیرکانام باربارکیوں لیتےہیں ، مگریہ مسائل عارضی ہیں کشمیریوں سےنسلوں سےتعلقات ہیں، قائدعوام نےہزارسال جدوجہدکاوعدہ کیاتھا ، وہ سمجھتےہیں ہم آپ کےمسائل نظراندازکرلیں گےتو ان کی بھول ہے، ہم زندگی بھر آپ کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑےرہیں گے، یو این میں دنیا کو یاد کرواتا ہوں کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیری عوام کا ہے پھر بین الاقوامی دنیا کے لیے ہے، یواین قراردادوں سےدنیاتسلیم کرچکی یہ مسئلہ بین الاقوامی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک رائےشماری مکمل نہیں ہوگا تب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا ، جب رائےشماری کی بات کرتاہوں تو جواب میں بھارتی نمائندےدہشتگردقراردیتےہیں ، کہتےہیں آپ دہشتگردوں کی نمائندگی کررہےہوں ، جب ہم دہشتگردی کی بات کرتےہیں تو کہتےہیں آپ اسامہ کےمیزبان ہو ، ہم کیسےدہشتگردہوئےہم تو اس سےمتاثرہوےہیں ہم شہداء کےخاندان سےہیں، ہم دہشتگردوں سےکی نہیں شہیدوں کی نمائندگی کرتےہیں، وہ مسلمانوں کو دہشتگردسمجھتےہیں تویہ ان کامسئلہ ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جب قاتل کو قاتل قراردیتاہوں وہ روناشروع کردیتےہیں ، وہ عادت میں آئےہوئےہیں کہ ان کو کوئی سچ نہیں بولتا ، ان کواس طرح جواب نہیں دیاجاتاتھا ان کو اس کی عادت تھی ، جب آئینہ دکھایا گیا اینٹ کاجواب اینٹ سےدیاتو پورابھارت سراپااحتجاج ہوا، ان کااصل چہرہ سامنےآگیامیرےسرکی قیمت لگائی گئی، کیایہ کام سیاسی جماعتیں کرتی ہیں یا دہشتگرد کرتے ہیں، کیاسیاسی جماعتیں وزیرخارجہ کےسرکی قیمت لگاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی موقع ملاہےہم نےآپ کو بھولنےنہیں دیا ، جی 77کامیٹنگ ہم بلا رہے تھے وہ رائے شماری کی بات کرتےتھے، 2019ئ کے بعد ہمارا موقف تھا ہم بھارت نہیں جا سکتے مذاکرات نہیں کر سکتے، ایس سی اوکافیصلہ لیاجارہاتھاچین اس کےبانی ہیں ، فیصلہ کیاگیا دنیاکےسامنےبھارت کو اوپن فیلڈنہیں دےسکتے، کوئی تو جائےگا پاکستان کامقدمہ بھارت کی سرزمین پرلڑےگا ، ان کی عوام اورمیڈیاسےبات کاموقع ملا ، مقصدیہ تھا جو آپ کو بتایاجاتاہےوہ حقیقت نہیں جھوٹ ہے، دہشتگردکی تنظمیں وہی ہیں جو سمجھوتہ ایکسپریس کو جلاتےہیں ، مقبوضہ کشمیرکااسٹیٹس چینج کیاگیا، ہم ان سےبات چیت کےلیےتیارہیں مسائل حل کرناچاہتےہیں ، اپنی خون پیسنےکی کمائی کو خودکمشریون کو ملنےکاحق ہےوہ کمائی دہلی کیون جائے۔

بلاول نے کہا کہ سیاحت کروانی ہےتو رائےشماری کروا دو، رائےشماری ہوگا کشمیری اپنی قسمت کافیصلہ کریں گے، رائےشماری کےبعدسیاحتی کانفرنس رکھیں ہم خود بھی شرکت کریں گے، دہشتگردی ختم کرنےمیں کوئی رکاوٹ ہےتو مودی سرکارہے، وہ دن دورنہیں جب کشمیری عوام ووٹ کی طاقت سےرائےشماری اورآزادی حاصل کریں گے، کشمیری کی عوام طاقت اوربندوق سےنہیں رائےشماری سےآزادی چاہتےہیں ، دنیاکاسب سےجمہوریت ہوتو کشمیرکی رائےشماری سےکیوں ڈرتےہو، تمام مہمان سرینگرمیں موجودہیں ، اگروہ سنناچاہیں تو ہرکشمیری کےدل میں یہ مطالبہ ہے، خوف پھیلایاہوا کہ کشمیری اونچی آواز میں نہیں بول سکتے، سب کاایک ہی مطالبہ ہےرائےشماری کرواو۔

پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ وہ ممالک جنہوں نے یو این قرار دادوں کو تسلیم کرتے ہوئےاصولی موقف اپنایا، دعوت کےباجود انہوں نےکانفرنس میں شرکت نہ کرنےکافیصلہ کیا، ان تمام ممالک کومیں سرخ سلام پیش کرتاہوں ، کچھ ممالک اس کانفرنس میں احتجاجا شریک ہوئےہیں ، ان کا مقصدیہ تھاکہ آج کشمیرنارملائز ہوچکاہے، جن کو دعوت دی گئی ہےوہ نہیں آئےتو یہ نارمل نہیں ، ان کےاپنےکردارکی وجہ ان کا چہرہ بےنقاب ہوگیا ہے، کشمیریوں کی جدوجہد بڑھتی رہےگی ، کشمیرکی بات ہوگی توپاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں ایک پیچ پرہوں گی۔

AZAD KASHMIR

bilawal bhutto zardari

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div