میٹا کو1.2 بلین یورو کا تاریخی جرمانہ
یورپی یونین کے ریگولیٹری ادارے نے ڈیٹا کے تحفظ سے متعلق یورپی قوانین کی بار بار اور مسلسل خلاف ورزی پر فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا کو 1.2 بلین یورو کا ریکارڈ جرمانہ کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یونین کے ڈیٹا پروٹیکشن آفس نے بتایا کہ میٹا کو ریکارڈ مالیت کا جرمانہ اس لیے کیا گیا کہ کیونکہ اس نے صارفین کے ڈیٹا سے متعلق اعلیٰ یورپی عدالت کے خلاف گزشتہ فیصلے کی بار بار اور مسلسل خلاف ورزی کی تھی۔
فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا کو 1.2 بلین یورو (1.3 بلین ڈالر) جرمانہ یورپی صارفین کا ڈیٹا امریکا منتقل کرنے کی وجہ سے کیا گیا۔
یورپی ڈیٹا پروٹیکشن بورڈ کے مطابق یونین کے جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن (جی ڈی پی آر) کے تحت کسی بھی ادارے کو آج تک کیا جانے والا سب سے بڑا جرمانہ ہے۔ اس سزا کی وجہ یہ بنی کہ میٹا نے صارفین کا یہ ڈیٹا ایک گزشتہ یورپی عدالتی فیصلے کی حکم عدولی کرتے ہوئے یورپ سے امریکا منتقل کیا۔
یورپی ڈیٹا پروٹیکشن بورڈ کی سربراہ آندریا ژیلینَیک نے کہاکہ میٹا کی طرف سے خلاف ورزی اس لیے انتہائی سنجیدہ نوعیت کی تھی کہ اس میں صارفین کا ڈیٹا بہت منظم طریقے سے، بار بار اور مسلسل یورپی یونین سے باہر منتقل کیا جاتا رہا۔ یورپ میں فیس بک صارفین کی تعداد کروڑوں میں ہے، اس لحاظ سے ان صارفین کے امریکہ منتقل کیے جانے والے نجی ڈیٹا کا حجم بھی بہت ہی زیادہ تھا۔
میٹا نے اس فیصلے پر اپنے فوری ردعمل میں کہا ہے کہ وہ اس جرمانے کے خلاف اپیل دائر کرے گی۔
ساتھ ہی اس امریکی کمپنی نے یہ بھی کہا کہ اس جرمانے کی وجہ سے یورپ میں اس کے آپریشنز اور سروسز متاثر نہیں ہوں گی۔