ایل سلواڈور ، فٹبال سٹیڈیم میں بھگدڑ مچنے سے 12 افراد ہلاک
پولیس اور سرکاری حکام کے مطابق ایل سلواڈور کے سٹیڈیم میں جہاں فٹ بال کے شائقین ایک مقامی ٹورنامنٹ دیکھنے کے لیے جمع ہوئے تھے، بھگدڑ مچنے کے باعث 12 افراد ہلاک ہو گئے۔
نیشنل سول پولیس کے ڈائریکٹر موریسیو اریزا نے بتایا کہ ابتدائی طور پر ہمارے پاس 12 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، 9 افراد جو یہاں سٹیڈیم میں ہیں اور باقی تین جن کے بارے میں ہمیں اطلاع دی گئی ہے ہسپتال کے مختلف مراکز میں ہیں۔ اس وقت ہر طرف سوگ ہی ہے۔
پولیس نے کہا کہ ابتدائی رپورٹوں میں شائقین کو کچلنے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے جنہوں نے وسطی امریکی ملک کے دارالحکومت سان سلواڈور میں ایف سی ایلانزا اور کلب ڈیپورٹیو ایف اے ایس کے درمیان میچ دیکھنے کے لیے سٹیڈیم میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ پورے سٹیڈیم میں صرف دو دروازے کھلے تھے۔
مداح نے بتایا کہ باہر کے لوگ زبردستی اندر داخل ہونا چاہتے تھے، اور وہ سب ہم پر ٹوٹ پڑے۔
ایک اور پرستار سینڈرا آرگیوٹا نے کہا کہ بچے اور بوڑھے لوگ متاثر ہوئے ہیں اور تھوڑی سی ہوا لینے کے لیے گیٹ کو نیچے لات مارنا پڑا کیونکہ وہاں بہت سے لوگ تھے اور ہمارا دم گھٹ رہا تھا۔
فیفا کے سربراہ نے ایل سلواڈور کے سٹیڈیم میں افسوسناک بھگدڑ کے نتیجے میں 12 افراد کے ہلاک ہونے کے بعد افسوس کا اظہار کیا ہے۔
فیفا کے صدر Gianni Infantino نے ایک بیان میں کہا کہ میں متاثرین کے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں جنہوں نے ایل سلواڈور میں پیش آنے والے المناک واقعات کے بعد اپنی جانیں گنوائیں۔
الجزیرہ کے مطابق یہ سانحہ انڈونیشیا میں فٹ بال میچ کے بعد بھگدڑ میں 40 سے زائد بچوں سمیت 135 افراد کی موت کے سات ماہ بعد ہوا ہے۔