کرناٹک کے ریاستی انتخابات میں کانگریس نے میدان مار لیا
بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ریاستی انتخابات میں ملک کے جنوب میں اپنے واحد گڑھ کو کھو دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کرناٹک کے وزیراعلیٰ بسوراج بومئی نے انتخابات میں اس وقت اپنی شکست تسلیم کر لی کی جب کانگریس کے حصے میں 130 نشستں آئیں۔ بی جے پی کی 60 سے زیادہ اور ایچ دی کمارسوامی کی جنتا دَل (جے ڈی ایس) کی 20 نشستیں ہیں۔
کرناٹک میں وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں انتخابات کے لیے زبردست مہم چلائی گئی لیکن بی جے پی کو مسلسل دوسری مرتبہ اقتدار نہیں ملا۔
جنتا دل کے رہنما ایچ ڈی کمارسوامی نے کہا ہے کہ وہ کسی پارٹی کے ساتھ رابطے میں نہیں تاہم جنتا دَل سیکولر کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا ہے کہ کانگریس اور بی جے پی ان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کرناٹک کی 224 نشستوں کی اسمبلی کے لیے انتخابات جمعرات کو ہوئے، ریاست کے 36 مراکز میں ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔ کرناٹک کے انتخابی نتائج کے بعد کانگریس کو راجستھان اور چھتیس گڑھ میں میں بھی کامیابی کی توقع ہے۔ کانگریس کو مدھیہ پردیش میں بھی جیتنے کی امید ہے جہاں اس کی حکومت 2020 میں ختم ہو گئی تھی۔
خیال رہے کہ انڈیا میں اگلے سال قومی سطح پر انتخابات ہوں گے اور یہ نتائج بی جے پی کے لیے اہمیت کے حامل ہیں۔ کرناٹک کی لوک سبھا میں 28 نشستیں ہیں۔ 2018 کے مقابلے میں اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے ووٹوں میں کوئی کمی نہیں آئی لیکن نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ پارٹی خاص کامیابی نہیں حاصل کر پائی۔