عمران خان گرفتاری، قانون کی پاسداری کریں، امریکا، برطانیہ کا مطالبہ
سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری پر ملک بھر میں ہونے والے پر تشدد مظاہروں کے بعد امریکا اور برطانیہ کے اعلیٰ سفارت کار نے پاکستان میں ”قانون کی حکمرانی“ کی پاسداری کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے واشنگٹن میں مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم صرف اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں جو کچھ بھی ہوتا ہے وہ قانون کی حکمرانی اور آئین کے مطابق ہو۔
سیکریٹری خارجہ جیمز کلیورلی نے بلنکن کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کو دولت مشترکہ کے رکن پاکستان کے ساتھ ”ایک دیرینہ اور قریبی تعلقات“ چاہتا ہے۔
جیمز کلیورلی نے کہا کہ ہم اس ملک میں پرامن جمہوریت دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہم قانون کی حکمرانی کو برقرار دیکھنا چاہتے ہیں۔
دونوں نے مزید تفصیل سے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔
کلیورلی نے کہا کہ انہیں صورتحال کے بارے میں مکمل طور پر آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ عمران خان خان، جنہیں گزشتہ سال دنیا کے پانچویں سب سے زیادہ آبادی والے ملک کے سویلین وزیر اعظم کے طور پر معزول کیا گیا تھا، کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے دوران متعدد مقدمات میں سے ایک پر گرفتار کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ عمران خان ماضی میں ان کو ہٹانے میں امریکا کے ملوث ہونے کا الزام لگا چکے ہیں، اس دعوے کی واشنگٹن سختی سے تردید کرتا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کرین جین پیئر سے جب پاکستان کی صورتحال کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ہم پہلے کہہ چکے ہیں کہ امریکا ایک سیاسی امیدوار یا پارٹی کے مقابلے میں دوسری پوزیشن نہیں رکھتا۔