چیف جسٹس سمیت 3 ججز کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ہو سکتا ہے، وزیر داخلہ

جسٹس عمر عطاء بندیال سمیت تینوں ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا معاملہ زیر غور ہے، رانا ثناء اللہ
<p>File photo</p>

File photo

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کے حوالے سے سماعت کرنے والے چیف جسٹس جسٹس عمر عطاء بندیال سمیت تین ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ہو سکتا ہے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کے انتخابات کی تاریخ کے ازخود نوٹس پر 3 رکنی بینچ سماعت کررہا ہے جس کی سربراہی چیف جسٹس عمر عطا بندیال کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ بینچ میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل ہیں۔

ایک انٹرویو کے دوران وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ چیف جسٹس سمیت تینوں ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا معاملہ اس وقت زیر غور ہے، تاہم فیصلہ نہیں ہوا لیکن تینوں ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کسی بھی وقت ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں، الیکشن کیس، چیف جسٹس، بینچ کے دیگر ججز مقدمے سے دستبردار ہوجائیں، حکمران اتحاد

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تینوں ججز کا کافی لمبا ریکارڈ ہے ایسے فیصلے دیے جو مسلم لیگ ن کیخلاف تھے، ایک فیصلہ ایسا بھی ہے جسے صرف ہم ہی غلط نہیں کہتے بلکہ فیصلے کو ہر وہ شخص جو قانون کو تھوڑا بہت جانتا ہے وہ اسے آئین ری رائٹ کرنے کے مترادف قراردیتا ہے، یہ فیصلہ 63 اے کے متعلق ہے، اس فیصلے کی وجہ سے پنجاب میں حمزہ شہباز کی حکومت ختم کی گئی۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ اب بھی ایسا محسوس ہورہا ہے تینوں جج صاحبان (چیف جسٹس عمر عطاء بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر) ہر قیمت پر فیصلے کو خود کرنے پر بضد ہیں۔ نو رکنی بینچ بنا، جو بعد میں تحلیل ہو کر 7 رکنی کا ہو گیا، اس کے بعد دوبارہ بنچ تحلیل ہوا اور بنچ 5 کا رہ گیا۔ اسی طرح گزشتہ روز جسٹس جمال خان مندوخیل نے بھی بنچ سے علیحدگی اختیار کر لی جس کے بعد اب یہ بنچ محض تین رکنی ہو گیا ہے، تینوں ججز نے فل کورٹ کی استدعا مسترد کردی ہے، تینوں ججز نے اپنے ساتھی اکثریتی ججز کی بات بھی تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے، ہمارے پاس کوئی صورت نہیں کہ ہم اپنا احتجاج نوٹ کرائیں۔

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div