عدالتی اصلاحاتی بل کے قانون بننے سےکس کس کو فائدہ ہوگا ؟

نوازشریف ، جہانگیر ترین نااہلی کیخلاف اپیلیں دائر کر سکیں گے
<p>فائل فوٹو۔</p>

فائل فوٹو۔

قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے عدالتی اصلاحات کے بل کے قانون بننے کے بعد کئی اہم شخصیات کو اپیل کو حق مل جائے گا۔

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے قانون بننے کے بعد نوازشریف اورپی ٹی آئی کے منحرف رکن جہانگیر خان ترین سمیت کئی اہم سیاسی شخصیات کو نااہلی کے خلاف اپیل دائر کرنے کا حق مل جائےگا ۔

نوازشریف ، جہانگیرترین نااہلی کیخلاف اپیلیں دائرکرسکیں گے، اورنوازشریف کوپارٹی صدارت کیس میں بھی اپیل کا حق مل جائے گا،تاحیات نااہلی کے فیصلے کیخلاف بھی اپیل دائرہوسکے گی۔

اس کے علاوہ قاسم سوری رولنگ اورمنحرف ارکان ووٹ کیسز میں بھی اپیلیں ہو سکیں گی،حمزہ شہبازاپنی حکومت کے خاتمے کیخلاف بھی اپیل دائر کر سکیں گے۔

عدالتی اصلاحات کے بل کے قانون بننے سےجعلی ڈگری پر نااہل سابق ارکان اسمبلی کو بھی اپیل کا حق حاصل ہو جائےگا۔

یاد رہے کہ آج (29 مارچ) وفاقی حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کیاگیا عدالتی اصلاحات سے متعلق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023ء متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ۔

قبل ازیں قائمہ کمیٹی قانون وانصاف نے اضافی ترامیم کیساتھ بل متفقہ طور پر منظور کیا تھا۔

اس کے علاوہ گزشتہ روز وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی عدالتی اصلاحات سے متعلق بل کی توثیق کی گئی تھی۔

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div