چین بھارت سرحدی تنازع، بھوٹانی وزیراعظم کے بیان پر انڈیا سیخ پا

ڈوکلام ہندوستان کی سب سے بڑی جغرافیائی کمزوری ہے،دفاعی ماہرین

بھوٹان کے وزیراعظم لوٹے شیرنگ کا کہنا ہے کہ چین اور انڈیا کے درمیان ڈوکلام تنازع کے حل کےلیے چینی حکام کو برابری کا کردار ادا کرنا ہوگا۔

بیلجیئم کے ایک اخبار کو دیے گئے ایک انٹرویو میں وزیراعظم لوٹے شیرنگ کا کہنا تھا کہ اس مسئلے کا حل نکالنا صرف بھوٹان کی ذمہ داری نہیں۔ ہم تین ہیں اور ہم میں سے کوئی چھوٹا یا بڑا ملک نہیں بلکہ ہم سب برابر ہیں۔

بھوٹان کے وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ جیسے ہی دیگر دو فریق تیار ہوں گے ہم اس پر بات چیت کر لیں گے۔ یہ اس بات کی نشانی ہے کہ بھوٹان، انڈیا اور چین کے درمیان ڈوکلام تنازع کا حل چاہتا ہے جو کہ اس تمام مسئلے کی جڑ ہے۔

روس نے جاپان کے پانیوں میں سپر سانک اینٹی شپ میزائل داغ دیئے

بھارتی میڈیا کے مطابق بھوٹانی وزیراعظم کے اس بیان سے انڈیا اور بھوٹان کے درمیان سفارتی تعلقات تناؤ کا شکار ہوسکتے ہیں کیونکہ بھارت حکومت ڈوکلام میں چین کی کسی بھی قسم کی موجودگی کے خلاف ہے۔

خیال رہے 2017 میں ڈوکلام میں انڈیا اور چین کی افواج کے درمیان جھڑپیں ہوئی تھیں جس کی وجہ چین کا متنازع علاقے میں ایک سڑک کی تعمیر کرنا بنی تھی اور انڈیا کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی تھی۔

ڈوکلام وہ علاقہ ہے جو انڈیا کی شمال مشرق ریاستوں کو پورے ملک کے ساتھ جوڑتا ہے۔ دفاعی ماہرین کے مطابق مذکورہ علاقہ ہندوستان کی سب سے بڑی جغرافیائی کمزوری ہے۔

Doklam

India China dispute

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div