پاکستان کا امریکا میں’جمہوریت کے سربراہی اجلاس’ میں شرکت نہ کرنیکا فیصلہ

جمہوری اقدار کی حوصلہ افزائی کے لیے امریکا کے ساتھ دو طرفہ بنیادوں پر بات چیت کرنے کا انتخاب کیا، ترجمان دفتر خارجہ
<p>File photo</p>

File photo

پاکستان نے رواں ہفتے واشنگٹن میں ہونے والے جمہوریت کے سربراہی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے جمہوری اقدار کی حوصلہ افزائی کے لیے امریکا کے ساتھ دو طرفہ بنیادوں پر بات چیت کرنے کا انتخاب کیا۔

پاکستان نے 29 اور 30 مارچ کو جمہوریت بارے دوسری سربراہی کانفرنس میں شرکت کی دعوت پر امریکا اور دیگر شریک میزبان ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحرک جمہوریت کے طور پر پاکستان کے عوام جمہوری اقدارسے گہری وابستگی رکھتے ہیں۔

دفتر خارجہ کی ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستانیوں کی نسلوں نے وقتاً فوقتاً جمہوریت، انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے بارے میں اپنے اعتماد کو برقرار رکھا ہے، رواںماہ قوم 1973 کے آئین کی 50 ویں سالگرہ منا رہی ہے جو پاکستان میں جمہوری سیاست کا سرچشمہ ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ہم امریکا کے ساتھ اپنی دوستی کی قدر کرتے ہیں، بائیڈن انتظامیہ کے دوران ہمارے باہمی تعلقات کافی حد تک وسیع اور بڑھے ہیں، ہم خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اس سمٹ کے عمل کا حصہ نہیں رہا جو 2021 میں شروع ہوا جس میں ممالک سے کچھ قومی وعدے کرنے کی ضرورت تھی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ سربراہی اجلاس کا عمل اب ایک اعلی درجے کے مرحلے پر ہے، اس لیے پاکستان جمہوری اصولوں اور اقدار کو فروغ دینے، مضبوط کرنے اور انسانی حقوق اور بدعنوانی کے خلاف جنگ کو آگے بڑھانے کے لیے امریکا اور سربراہی اجلاس کے شریک میزبانوں کے ساتھ دوطرفہ تعاون کرے گا۔

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div