حسان نیازی کا اپنے خلاف مقدمات کی تفصیلات کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع
حسان نیازی نے اپنے کیخلاف مقدمات کی تفصیلات کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔ عدالت عالیہ نے وفاق اور پنجاب حکومت کے وکلاء کو مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور عمران خان کے بھانجے حسان نیازی ایڈووکیٹ نے اپنے خلاف مقدمات کی تفصیلات کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
حسان نیازی کی درخواست پر عدالت نے وفاقی اور پنجاب حکومت کے وکلاء کو مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے حسان نیازی ایڈووکیٹ کی والدہ نورین نیازی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سندھ پولیس کو حسان خان نیازی کی گرفتاری سے روکنے کی استدعا مسترد کردی۔
مزید جانیے : حسان نیازی کا دو روزہ راہداری ریمانڈ منظور
وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار کے بیٹے کیخلاف سیاسی بنیادوں پر مقدمات بنائے گئے، درخواست گزار کے خلاف لاہور، کوئٹہ، اسلام آباد سمیت دیگر مقامات پر مقدمات قائم ہوئے، انہیں اسلام آباد میں گرفتار کیا گیا، ضمانت منظور ہونے پر کوئٹہ پولیس لے گئی۔
انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ حسان نیازی کی کوئٹہ سے لاہور پولیس کی گرفتاری قانون کے مطابق نہیں، حسان نیازی کو آج انسداد دہشت گردی کورٹ لاہور میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں کراچی پولیس لینے آگئی ہے۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے پوچھا کہ انسداد دہشت گردی کورٹ لاہور میں کیا بنا؟، وکیل نے بتایا کہ اس کیس میں درخواست گزار کو جوڈیشل کردیا گیا ہے، سندھ پولیس اب حسان نیازی کو لاہور سے گرفتار کرنے آئی ہوئی ہے۔
وکیل حسان نیازی نے کہا کہ اگر سندھ پولیس نے گرفتار کرلیا ہے تو ہم اس کیس کی پیروی نہیں کریں گے۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ دونوں میں سے کوئی شواہد نہیں دے رہا تو سندھ پولیس کو گرفتاری سے کیسے روک سکتے ہیں؟۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت حسان خان نیازی کی لاہور پولیس کی کوئٹہ سے گرفتاری کا اقدام کالعدم قرار دے۔