پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 10 اپریل تک ملتوی
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرز بھی احتجاج کرتے ہوئے ایوان میں پہنچے۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ کا مشترکہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہوا، جس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کی، اس اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرز نے طویل عرصے کے بعد اجلاس میں شرکت کی۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرز ایوان میں احتجاج کرتے ہوئے پہنچے۔ پی ٹی آئی کارکنان نے ایوان میں داخل ہوتے ہوئے ’’لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی، عمران تیرے جانثار بے شمار، ظلم کے یہ ضابطے ہم نہیں مانتے‘‘ کے نعرے لگائے۔
پی ٹی آئی رہنماء شہزاد وسیم نے کہا کہ پہلی بار پی ٹی آئی سینیٹرز مشترکہ اجلاس میں آئے ہیں، ہمارے ارکان قومی امور پر بات کریں گے۔
شہزاد وسیم نے کہا کہ قومی اسمبلی کا ایوان کافی عرصے سے نامکمل ہے، قانونی اور آئینی طریقے سے اس ہاؤس کو جلد مکمل کیا جائے، قوموں کی تاریخ میں کچھ دن اہمیت کے حامل اور سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
پی ٹی آئی سینیٹر کا کہنا ہے کہ الیکشن نہ کرانے کا عذر پیش کیا گیا کہ فنڈز نہیں ہیں، آئین پاکستان کی خلاف ورزی کی گئی، الیکشن کمیشن پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، ذمہ داری پوری کرنے کیلئے کسی ڈائریکشن کی ضرورت نہیں، الیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ نے ڈائریکشن دی۔
وزیراعظم کی فوج اور اس کے سربراہ کیخلاف بیرون ملک غلیظ مہم کی مذمت
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ آدھی رات کو طلوع ہوا اور انہوں نے الیکشن سے انکار کردیا۔
مولانا فضل الرحمان کے صاحبزادے اور وفاقی وزیر اسعد محمود نے پاکستان تحریک انصاف کو بغیر میوزک کے جلسہ کرنے کا چیلنج دے دیا۔ کہتے ہیں کہ عمران خان غیر ملکی ایجنٹ ہے، زمان پارک میں سادہ کپڑوں میں ملبوس دہشتگرد بیٹھے ہیں۔
اُدھر سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کو دس اپریل تک ملتوی کر دیا،
حکومت کاافراتفری پھیلانے والوں کیساتھ سختی سے نمٹنے کا فیصلہ