راہول گاندھی نے اپنی نااہلی کی وجہ مودی کو قرار دیدیا

راہول گاندھی نے کہا کہ میری نااہلی کی وجہ مودی کا میری ان باتوں سے ڈر اور خوف ہے جس میں ،، میں نے مودی اور اڈانی کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرنے کی بات کی تھی ، لیکن میں سوالات پوچھتا رہوں گا ،

بھارتی سیاست دان راہول گاندھی نے اپنی نااہلی کے پیھچے مودی کے خوف کو اہم وجہ قرار دے دیا ہے ۔

بھارتی پارلیمنٹ سے نااہل قرار دیے جانے کے اگلے ہی روز راہول گاندھی نے پریس کانفرنس میں بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کو آڑے ہاتھوں لیا ۔

راہول گاندھی نے کہا کہ میری نااہلی کی وجہ مودی کا میری ان باتوں سے ڈر اور خوف ہے جس میں ،، میں نے مودی اور اڈانی کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرنے کی بات کی تھی ، لیکن میں سوالات پوچھتا رہوں گا ۔

راہول گاندھی کو دو سال قید کی سزا

کانگریس رہنما کا کہنا تھا کہ مودی کو میری تقاریر سے خوف ہے، یہ خوف میں نے ان کی آنکھوں میں دیکھا ہے یہی وجہ ہےکہ پہلے گھبراہٹ طاری ہوئی پھر مجھے نااہل کیا گیا۔

راہول گاندھی نے کہا کہ میری پارلیمنٹ میں کی گئی تقریر کو حذف کیا گیا جس پر لوک سبھا کے اسپیکر کو ایک طویل خط لکھا، کچھ وزرا میرے بارے میں جھوٹ بول رہے ہیں کہ میں نے بیرونی طاقتوں سے مدد مانگی لیکن ایسا کچھ نہیں ہے، میں کبھی سوال کرنے سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔

واضح رہے کہ کانگرس کے رہنما راہول گاندھی کو 23 مارچ کو سورت عدالت کی جانب سے ہتک عزت کے مقدمے میں سزا سنائے جانے کےبعد بھارت کی لوک سبھا کے رکن کے طور پر پارلیمنٹ کی جانب سے نااہل قراردیدیا گیا ۔

اقتدار کی باگ دوڑ میں راہول گاندھی بھی شراکت دار بن گئے

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق لوک سبھا کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے ، کہ ’’راہول گاندھی … اپنی سزا کی تاریخ سے لوک سبھا کے رکن کے لیے نااہل ہیں۔‘‘

لوک سبھا کا اجلاس ایک گھنٹے بعد ہی ملتوی کردیا گیا ۔ کانگرس نے اس فیصلے کو سیاسی قرار دیتے ہوئے بر سر اقتدار سیاسی جماعت بی جے پی کو موردالزام ٹہرایا ہے۔

گاندھی کو جمعرات کو ایک ہتک عزت کے مقدمے میں سورت کی عدالت نے وزیراعظم مودی کے بارے میں نازیبا ریمارکس کے لیے مجرم ٹھہرایا گیا اور دو سال قید کی سزا سنائی گئی۔ تاہم عدالت نے انہیں ضمانت دے دی اور سزا کو 30 دن کے لیے معطل کر دیا تاکہ وہ اعلیٰ عدالت میں اپیل کر سکیں۔

گاندھی خاندان سے 24 سال بعد کانگریس کی صدارت چھن گئی

بی جے پی کے ایم ایل اے پرنیش مودی کی طرف سے ان کے مبینہ ریمارکس کے لیے عدالت میں درخواست دی گئی تھی ۔ سال 2019 کا یہ کیس ’کنیت مودی‘ کے حوالے سے ان کے ایک تبصرے سے جڑا ہوا ہے۔ راہل گاندھی نے یہ بیان دیا تھا کہ ’تمام چوروں کی کنیت مودی کیسے ہے؟ نیروو مودی، للت مودی، نریندر مودی‘۔

نیروو مودی ہیرے کے تاجر ہیں اور ملک سے فرار ہیں، للت مودی انڈین پریمیئر لیگ کے سابق چیف ہیں جن پر ملک کے کرکٹ بورڈ کی جانب سے تاحیات پابندی لگائی گئی تھی۔ راہل گاندھی کا موقف ہے کہ ان کا یہ بیان کرپشن کو اجاگر کرنا تھا نہ کہ کسی برادری کے خلاف۔

2019 میں لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران، راہل گاندھی نے کرناٹک کے کولار میں ایک انتخابی ریلی میں کنیت مودی والے لوگوں کے حوالے سے یہ بیان دیا تھا۔ اس وقت کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے پی ایم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’چوکیدار سو فیصد چور ہے۔‘

بھارتی پارلیمنٹ نے راہول گاندھی کو نااہل قرار دیدیا

گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں نریندر مودی نے خود کو ملک اور عوام کا ’چوکیدار‘ بتا کر مہم چلائی تھی۔

یہ رافیل طیاروں سے متعلق سودے کے بارے میں تھا۔ راہل نے ریلی میں کہا ’آپ نے 30 ہزار کروڑ روپے چرائے اور اپنے دوست انل امبانی کو دے دیے۔ آپ نے 100 فیصد رقم چرائی۔ چوکیدار چور ہے، نیرو مودی، میہول چوکسی، للت مودی، مالیا، انیل امبانی اور نریندر مودی۔ چوروں کا ٹولہ۔‘

اس کے بعد راہل نے طنزیہ انداز میں کہا ’میرا ایک سوال ہے، ان سب چوروں کے ناموں میں مودی، نیرو مودی، للت مودی اور نریندر مودی کیوں ہیں؟ ہمیں نہیں معلوم کہ ایسے اور کتنے مودی آئیں گے؟‘

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div