سعودی خلا باز خلا میں کن چیزوں پر تحقیق کریں گے؟

کینسر، کلاؤڈ سیڈنگ، مائیکرو گریویٹی پرتحقیق کے منصوبے شامل ہیں

عالمی خلائی اسٹیشن پر جانے والے سعودی عرب کے چارخلاباز20 اہم تجربات کریں گے۔ان میں کینسر کی پیشین گوئی اور روک تھام کے بارے میں تحقیق اور چاند اور مریخ پر مستقبل میں انسانی بستیوں میں مصنوعی بارش پیدا کرنے کے بارے میں ایک مطالعہ شامل ہے۔

العریبیہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کےچار افراد پر مشتمل یہ عملہ زمین کے نچلے مدار میں ڈی این اے نینو تھراپیوٹکس سے لے کر کینسر تک مختلف قسم کے تجربات کرے گا۔

جس میں پہلے نمبر پرکلاؤڈ سیڈنگ شامل ہے ، جو سلور آیوڈائڈ (اے جی آئی) کرسٹل جیسے ذرّات کے ساتھ بادل لگا کرمصنوعی طور پر بارش پیدا کرنے کا عمل ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سمیت بہت سے ممالک نے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں بارش میں اضافہ کرنے کے لیے اپنایا ہے۔اس تجربے میں چاند اور مریخ پر مستقبل میں انسانی بستیوں میں مصنوعی بارش پیدا کرنے کا جائزہ لیا جائے گا۔

اس کے علاوہ موسمیاتی کنٹرول ٹیکنالوجی تیارکرنے میں مدد کے لیے مائیکرو گریویٹی حالات کے تحت خلا میں پہلی بار کلاؤڈ سیڈنگ کا جائزہ لیا جائے گا۔

دوسرے نمبر پرستارہ اسٹیم خلیات کا منصوبہ ہے ، جس میں خلامیں اسٹیم سیلز اوراسٹیم سیل سے حاصل کردہ مصنوعات کی پیداوار پر مائیکرو گریویٹی کے اثرات کے بارے میں بصیرت حاصل کرنا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ زمینی مینوفیکچرنگ میں استعمال ہونے والے اقدامات کاجائزہ لینے کے لیے جگہ کا استعمال جلد کے خلیات (فائبربلاسٹس) کو اسٹیم سیلز میں دوبارہ پروگرام کرنے کے لیے کیاجاتا ہے جومختلف ٹشواقسام (دل، دماغ اور خون) پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،یہ زمین پر تجدیدی ادویہ کے استعمال کیلئے مفید ہوسکتے ہیں۔

تیسرے نمبر پرزمین کے نچلے مدار میں سرطان پیشنگوئی اور روک تھام سے متعلق تحقیق شامل ہے، جس کے تحت خلا میں ایکزیم کے پہلے مشن پر ایک فالو آن پروجیکٹ کے طور پر اسٹیم سیل ماڈلز کی جانچ کی جائے گی ۔جو کینسر کی پیشین گوئی اور روک تھام میں مدد کرسکتی ہے۔ یہ ماڈل قبل از سرطان ،کینسراور زمین پر مختلف قسم کی دیگر بیماریوں کا پتالگانے اور علاج میں معاون ہوسکتے ہیں۔

چوتھے نمبرپرخلائی ٹشو اوربحالی کا منصوبہ ہے ، اس تحقیق میں بائیوانجینئرڈجگراورگردے کے ٹشوزکو خلا میں بھیجا جائے گا تاکہ موٹے ٹشوز کی ویسولرائزیشن پر مائکرو گریویٹی کے اثرات کا جائزہ لیا جاسکے۔

رپورٹس کے مطابق اگریہ پلیٹ فارم ٹیکنالوجی اورطریق کار کامیاب ہوجاتا ہے تو ٹشوز کے ’بلڈنگ بلاکس‘ کی خلا میں بائیوانجینئرنگ کیلئےمفید ہو سکتا ہے اور یہ عطیہ دہندگان کے اعضاء کی مریضوں میں پیوندکاری کے لیے پل کا کام کرسکتی ہے۔

SAUDIA ARABIA

International Space Station

Astronaut

Researches

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div