جوڈیشل کمپلیکس پر جتھوں کا حملہ، تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی قائم
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی پیشی کے دوران جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیا گیا جس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی قائم کر دی ہے، جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی، آئی بی، ایم آئی، ڈی آئی جی اسلام آباد شامل ہونگے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کوجرائم پرعدالت نے طلب کیا، سابق وزیراعظم کو فارن فنڈنگ، توشہ خانہ، ٹیریان وائٹ کیس میں طلب کیا گیا، مسلح جتھے جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کر کے اندر داخل ہوئے، کورٹ روم تک سی سی ٹی وی کیمرے توڑےگئے، جوڈیشل کمپلیکس پرحملہ دہشتگردی سےکم نہیں تھا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس دوران مسلح جتھے نے گاڑیوں کو بھی نذر آتش کیا، مسلح جتھے نے پولیس اور رینجرز اہلکاروں پر پتھراؤ کیا، 18 مارچ کو دوبارہ عدالتی پیشی پر مسلح جتھے کے پاس اسلحہ تھا، پولیس اہلکاروں کو گالیاں دی گئیں، اہلکاروں کو زخمی کیا گیا، اسلام آباد آتے ہوئے بھی گیٹ توڑاگیا، تھانہ رمنا میں مقدمہ درج کیاگیا۔
رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جےآئی ٹی) ملزمان کو کٹہرے میں کھڑا کرےگی۔ جےآئی ٹی مجرمان کےخلاف شفاف تحقیقات کرے گی، سازش کے تحت جوڈیشل کمپلیکس پر حملے کیے گئے، آئی ایس آئی، آئی بی، ایم آئی، ڈی آئی جی اسلام آباد جےآئی ٹی میں شامل ہونگے۔ جے آئی ٹی تفتیش کر کے 14 دن میں چالان عدالت میں پیش کرے گی، ان تمام واقعات کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے، 18مارچ کےواقعات پرمقدمات درج ہوئے، تحقیقات کافیصلہ کیا، 18مارچ کو بھی اس جتھے نے جوڈیشل کمپلیکس داخل ہونے کی کوشش کی۔