یوم پاکستان منانے کا آغاز کب سے ہوا؟

اسلام آباد میں پریڈ کا باقاعدہ آغاز کب سے ہوا؟ مہمانان خصوصی میں کون کون سی غیر ملکی شخصیات شامل رہیں؟ تمام تفصیلات جانیے

یوم پاکستان منانے کا آغاز کب سے ہوا؟ اس کا پہلا نام کیا تھا؟ یوم پاکستان پریڈ کب کب کراچی، ڈھاکا،لاہور اور راولپنڈی میں ہوئی؟ اسلام آباد میں پریڈ کا باقاعدہ آغاز کب سے ہوا؟ مہمانان خصوصی میں کون کون سی غیر ملکی شخصیات شامل رہیں؟ کس کس دوست ملک کے فوجی دستے یوم پاکستان پریڈ میں شامل ہوئے؟ کب کب اور کن کن وجوہات کی بنا پر تئیس مارچ کی پریڈ نہ ہوسکی؟ ناظرین ۔۔ یہ سب ہیں ناں بڑے اور دلچسپ سوالات ۔۔۔ اِنہی کے جوابات جانتے ہیں۔

23 مارچ 1940 کو لاہور میں قرار داد پاکستان منظور ہوئی، 23 مارچ 1956ء کو پہلے آئین کے نفاذ سے یوم جمہوریہ پریڈ کا آغاز ہوا، پہلی یوم جمہوریہ پریڈ ملک کے پہلے دارالحکومت کراچی میں ہوئی۔ مرکزی پریڈ کراچی میں ہونے کا سلسلہ 1960 تک جاری رہا۔

1961 میں یوم جمہوریہ پریڈ کا نام بدل کر یوم پاکستان پریڈ رکھا گیا۔ 1961 میں پہلی بار سنٹرل جوائنٹ سروسز پریڈ ڈھاکا میں ہوئی۔ 1963 میں مرکزی پریڈ کا انعقاد لاہور کے فورٹریس سٹیڈیم میں ہوا۔ 1964ء سے 1989 تک یوم پاکستان پریڈ راولپنڈی میں منعقد ہوئی۔

1990 میں یوم پاکستان پریڈ کا سلسلہ مستقل طورپر اسلام آباد منتقل ہوا، 1964ء میں صدر عراق، 1965 میں برطانوی شہزادہ فلپ،ایرانی وزیر خارجہ مہمان ، 1985 میں انڈونیشیا کے آرمی چیف،1987 میں صدر زمبابوے، 1996 میں صدر ماریشئس آئے ، 1997 میں او آئی سی رکن ممالک کے سربراہان، 2005 میں صدر افغانستان مہمان بنے۔

2018 میں صدر سری لنکا، 2019 میں وزیر اعظم ملائشیا یوم پاکستان پریڈ میں موجود تھے، 2022 کی یوم پاکستان پریڈ میں سعودی عرب، چین سمیت 7 ممالک کے وزائے خارجہ نے شرکت کی۔

یوم پاکستان پریڈ مختلف وجوہات کی بنا پر 9 مرتبہ منسوخ ہوئی، دہشت گردی کیخلاف جنگ کے باعث 2008ء تا 2014 پریڈ معطل رہی، 2022 میں یوم پاکستان پریڈ خراب موسم کے باعث 2 روز کیلئے مؤخر ہوئی۔

23 مارچ 1940 کو لاہور میں قرار داد پاکستان منظور ہوئی، لیکن قیام پاکستان کے 9 برس بعد ملک کا پہلا آئین 23 مارچ 1956 کو نافذ ہوا، تب سے یہ تاریخ ملک کیلئے یوم جمہوریہ قرار پائی۔ اور اس وقت پہلی یوم جمہوریہ پریڈ ملک کے پہلے دارالحکومت کراچی میں ہوئی۔ پہلی سلامی نومنتخب صدر مملکت سکندر مرزا نے لی۔ اسی روز ملک کے دیگر بڑے شہروں اور فوجی چھاؤنیوں میں بھی پریڈ ہوئی۔

راولپنڈی میں سلامی پاک فوج کے کمانڈر انچیف جنرل ایوب خان نے لی، صدر مملکت کو سلامی کی مرکزی یوم جمہوریہ پریڈ کراچی اور کمانڈر انچیف کو سلامی کی پریڈ راولپنڈٰی میں ہونے کا سلسلہ 1960ء تک جاری رہا۔
۔ 1961 میں یوم جمہوریہ کو یوم پاکستان کا نام دے دیا گیا، جب پہلی بار سنٹرل جوائنٹ سروسز پریڈ ڈھاکا ریس کورس میں ہوئی۔ جبکہ 1963 میں مرکزی پریڈ کا انعقاد فورٹریس سٹیڈیم لاہور میں کیا گیا۔ 1964 سے 1989 تک مرکزی پریڈ راولپنڈی میں ہوتی رہی اور1990 میں یوم پاکستان پریڈ کا یہ سلسلہ مستقل طورپر اسلام آباد منتقل کردیا گیا۔

مختلف مواقع پر امام کعبہ سمیت دیگر اہم بین الاقوامی شخصیات یوم پاکستان پیڈ میں مہمان بنیں۔ 1964 میں صدر عراق ، 1965 میں برطانوی شہزادہ فلپ اور ایرانی وزیر خارجہ یوم پاکستان پریڈ میں مہمان بنے ۔ 1985 میں انڈونیشیا کے آرمی چیف، 1987 میں زمبابوے کے صدر، 1996 میں صدر ماریشئس، 1997 میں اسلامی تعان تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان یوم پاکستان پریڈ میں شریک ہوئے ۔

2005 میں صدر افغانستان، 2018 میں صدر سری لنکا اور 2019 میں وزیر اعظم ملائشیا بھی یوم پاکستان پریڈ میں موجود تھے جبکہ2022ء کی یوم پاکستان پریڈ میں نائیجریا، سعودی عرب، چین، تھائی لینڈ، موریطانیہ، ترکمانستان اور شمالی قبرص کے وزرائے خارجہ مہمان بنے۔

23 مارچ کی پریڈ میں دوست مملک کے فوجی دستوں کی شرکت کی بھی اپنی ہی تاریخ ہے، ترکیہ، ایران اور عراق کے عسکری دستے پاکستان کی پہلی یوم جمہوریہ پریڈ میں شریک ہوئے۔ ترک فوج کے دستے 1997 کی یوم پاکستان پریڈ کا حصہ بنے تو 2017 میں چینی اور ترک دستے پاک فوج کے شانہ بشانہ نظر آئے ۔

2018 میں سعودی عرب،متحدہ عرب امارات،اور اردن کے فوجی دستے یوم پاکستان پریڈ میں شامل ہوئے ۔ جبکہ 2019 میں آذربائیجان،چین، ترکیہ، سعودی عرب،سری لنکا، بحرین اور برونائی کے فوجی دستے یوم پاکستان پریڈ کا حصہ بنے تو 2022 میں بحرین،ازبکستان، آذربائیجان ترکیہ اور سعودی عرب کے فوجی دستے یوم پاکستان پریڈ میں موجود تھے۔

ملکی تاریخ میں بار ہا ایسے مواقع بھی آئے جب ناگزیر وجوہات کی بنا پر یوم پاکستان پریڈ مؤخر یا منسوخ کرنا پڑی۔ 1969 ، 1971 ، 1972 اور 2002 ، 2003، 2004 میں سرحدی اور علاقائی صورتحال پریڈ کے انعقاد میں رکاوٹ بنی۔ تو 1975 اور 1994 میں خراب موسم یوم پاکستان پریڈ کے آڑے آ گیا۔ 2008 سے 2014 تک دہشتگردی کیخلاف جنگ میں مسلح افواج کی بھرپور مصروفیت کے باعث سالانہ پریڈ نہ ہوسکی جبکہ 2020 میں کورونا کی عالمی وبا کے باعث پریڈ منسوخ کر دی گئی ۔ 2022 میں موسم کی خرابی کے باعث پریڈ 2 روز کیلئے مؤخر کرنا پڑی۔

درخشاں روایات کی حامل 23 مارچ پریڈ کی نئے ولولے اور بلند تر عزم کے ساتھ تیاری افواج پاکستان کی روایت رہی ہے اور رہے گی۔

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div