تحریک انصاف پر پابندی لگانے کے حق میں نہیں ہوں،رانا ثنا اللہ

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 27 مارچ تک ملتوی کر دیا گیا

وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف پرپابندی لگانے کے حق میں نہیں ہوں،سیاسی جماعت پرپابندی کامعاملہ بہترعمل نہیں۔

پارلیمنٹ ہائوس میں صحافیوں سےغیررسمی گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا تسلیم کرتےہیں ایسےمعاملات سےعدلیہ کااحترام مجروح ہوتاہے،عدلیہ کےوقارکی خاطرسمجھتےہیں ایسانہیں ہوناچاہیے۔

انہوں نے کہا اُس کا انتظار کیاجاتاہےاس سےعام آدمی سوال کرتاہے،عمران خان کو ریلیف دیاجارہا ہے،ہمارےگلےشکوےعدلیہ کااحترام ملحوظ خاطررکھتےہوئےہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا پارلیمنٹ کی رہنمائی میں تمام ادارےاپناکرداراداکریں گے،آئین اورقانون کی پاسداری کی جائےگی۔

تحریک انصاف پر پابندی کے حوالے سےصحافی کے سوال پر راناثنااللہ نے کہاسیاسی جماعت پرپابندی کامعاملہ بہترعمل نہیں، میں اس کے حق میں نہیں ہوں۔

قبل ازیں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویزاشرف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں خطاب کر تے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ملک کو سیاسی،انتظامی،عدالتی بحران درپیش ہے،حالات خراب نہیں لیکن خراب کرنےکی کوشش کی جارہی ہےملک میں عدالتی بحران پیداکیاجارہاہے۔

انہوں نے کہا پارلیمنٹ ان3نقاط پربحث کرےاوررہنمائی دے۔حکومت،قوم اوراداروں کو3نقاط پررہنمائی کی ضرورت ہے۔

وزیرداخلہ نے کہا پارلیمنٹ کسی بھی اختیارکوبڑھا اور کم کرسکتی ہے،پارلیمنٹ کوآئین میں ترمیم کابھی اختیارہے،ان اداروں کی حدودپارلیمنٹ کی مرہون منت ہے،اداروں کی اپنی حدوداوراختیارہیں،پارلیمنٹ سےافضل کوئی ادارہ نہیں۔

راناثنااللہ نے کہا پاکستان کی افواج دہشتگردی کیخلاف کامیابیاں حاصل کررہی ہے،پاکستان آرمی کےافسران فرنٹ سےلیڈکرتےہیں،کل پاک فوج کےجوانوں نےجام شہادت نوش کیا۔

انہوں نے کہا اہم تعیناتی متنازع بنانے کیلئے وزیرآبادواقعہ استعمال کرنےکی کوشش کی گئی،کہہ رہاتھاراناثنااللہ کوچھپنے کی جگہ نہیں ملے گی،26 نومبرکہاانسانوں کاسمندرلےکرآؤں گا،سیاسی عدم استحکام تک ملک میں معاشی استحکام نہیں ہوگا۔

وفاقی وزیرنے کہا 25 مئی کے بعدعمران نےدوبارہ جلسےاورریلیاں کیں،اس کےبعداحتجاج کیاگیا،اسلام آبادبند کرنےکاکہاگیا،کہاگیاکہ یہ امپورٹڈحکومت ہے،باہرسے آئی ہے۔

راناثنااللہ نے کہا ہٹلرنہ آیاہوتاتوجرمن قوم دنیاکولیڈکررہی ہوتی،ہٹلرکےوقت بھی کہاگیااس کاادراک نہ کیاتوملک کوحادثےسےدوچارکردےگا،ہٹلربھی جوشیلی تقریرکرتھا،لوگوں کےذہنوں پراثرکرتاتھا،قوم نےاس کی شناخت نہ کی تویہ ملک کوحادثےسےدوچارکردےگا۔

انہوں نے کہا عمران فتنہ اورفساد ہے،اسےاس کےعلاوہ اس کو کوئی کام نہیں آتا،گزشتہ10،11ماہ میں سیاسی،انتظامی بحران پیداکرنےکی کوشش کی گئی۔

وزیرداخلہ نے کہا پونے4سال میں ملک کامعاشی طورپربیڑہغرق کردیاگیا، شہزاداکبرروزبیٹھ کرایسی گفتگوکرتاتھاجوکوئی برداشت نہیں کرسکتا،نوازشریف سےلیکرشہبازشریف تک سب پرمقدمات بنائےگئے۔آپ نےچیئرمین نیب کوویڈیولیکس سےقابوکیا۔

انہوں نے کہاآج آپ کوویڈیولیکس پرغصہ آتاہے،ایک خاتون کو وزیراعظم ہاؤس میں حبس بےجامیں رکھاگیا،چیئرمین نیب کی ویڈیولیک کی انکوائری نہیں ہوئی،چیئرمین نیب نےاستعمال ہونےسےانکارکیاتواس کی ویڈیولیک ہوئی،مخالفین کیخلاف جھوٹےکیسزاور نیب کواستعمال کیاگیا۔

ان کا کہنا تھاکہاگیاقدم بڑھاؤہم آپ کےساتھ ہیں،جواب میں عمران نےگالیاں دیں،میثاق معیشت کیلئےعمران خان کوبیٹھنےکی دعوت دی گئی۔

عمران خان نےحکومت میں آکراپوزیشن کیخلاف احتجاج شروع کردیا،2018 میں اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نےالیکشن کومینج کیا،2014 سے2018تک عمران نےکوئی عرصہ سکون سےنہیں گزارا۔

وزیرداخلہ نے کہاعمران خان نے126دن کادھرنادیا،پارلیمنٹ کی تضحیک کی کوشش کی،عمران خان10سال سےافراتفری،انارکی پیداکرنےکی کوشش کررہےہیں۔

رانا ثنا اللہ نے کہا تمام اسمبلیوں کےالیکشن ایک ساتھ ہوں توسب کیلئےبرابری کاموقع ہوگا،اس وقت کےپی کےالیکشن پہلےنہیں بلکہ ایک ساتھ ہوئےتھے،2008 میں کےپی اسمبلی وقت سے6ماہ پہلےتحلیل ہوئی،کیااس سےپہلےالیکشن90دن سےپہلےنہیں ہوئے؟

وزیر داخلہ نے کہاالگ الگ انتخابات سےملک میں عدم استحکام اورافراتفری ہوگی،ایک ساتھ الیکشن نہ ہوئےتوملک میں بحران آئےگا۔

انہوں نے کہا آڈیولیکس اس پہلےبھی ہوتی رہیں،ججزاستعفےبھی دیتےرہے،کہاگیاکہ آڈیولیکس عدلیہ کوبدنام کرنےکی کوشش ہے،کیایہ رائےاس قابل نہیں کہ اس پرغور کیاجاسکے؟ہم کہہ رہےہیں اس طرح کاالیکشن عدم استحکام لائےگا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کیاشفاف الیکشن کی ذمےداری صرف سیاسی جماعتوں کی ہے؟چیف جسٹس کےحکم کوردکرنےکانہیں سوچاجاسکتا،ہم ٹکٹ دینےکاعمل بھی شروع کرچکے ہیں۔

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 27 مارچ تک ملتوی کر دیا گیا۔

وزیراعظم کی فوج اوراس کے سربراہ کیخلاف بیرون ملک غلیظ مہم کی مذمت

یاد رہے کہ پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ جودیشل کمپلیکس اسلام آباد کے باہرپی ٹی آئی کارکنان کی ہنگامہ آرائی اور پولیس پر حملوں کے بعد ہونے والی اتحادی جماعتوں کی بیٹھک میں کیا گیا تھا۔

حکمران اتحاد نے عمران خان اور پی ٹی آئی کا طرز سیاست ملک دشمن اور ناقابل برداشت قراردیا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے تربیت یافتہ جتھوں کے ذریعے ریاستی اداروں کے اہلکاروں پرلشکرکشی انتہائی تشویشناک ہے ۔

حکومت کاافراتفری پھیلانے والوں کیساتھ سختی سے نمٹنے کا فیصلہ

اعلامیے کے مطابق سوشل میڈیا اور بیرون ملک اداروں بالخصوص آرمی چیف کے خلاف مہم کی شدید مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ بیرون ملک پاکستانی مذموم ایجنڈے کا حصہ نہ بنیں۔

Pti protest

Parliament Joint Session

pm shehbaz sharif

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div