نیند پوری نہ کرنے سے دل کے دورہ پڑنے کا زیادہ خطرہ

نیند پوری نہ سے مردوں کے مقابلے میں خواتین میں دل کا دورہ پڑنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے، محکمہ موسمیات
<p>File photo</p>

File photo

امریکی تحقیق میں حیران کن تفصیلات سامنے آئی ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ دن بھر کام کرنے والے مرد و خواتین اگر نیند پوری نہیں کرتے تو اس سے دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

کلینیکل کارڈیالوجی میں پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق دن بھر کے دوران نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سے مردوں کے مقابلے میں خواتین میں دل کا دورہ پڑنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

امریکا میں نیند کی سب سے زیادہ عام حالت (chronic insomnia) یعنی دائمی بے خوابی ہے، جو 10 سے 30 فیصد آبادی کو متاثر کرتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے مردوں کے مقابلے خواتین میں زندگی بھر نیند پوری نہ ہونے کا خطرہ 40 فیصد سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں امریکا، برطانیہ، ناروے، جرمنی، تائیوان، اور چین کے 1.2 ملین سے زائد افراد کو شامل کیا گیا۔ تحقیق کے دوران شامل تقریباً 96 فیصد شرکاء کو پہلے کبھی دل کا دورہ نہیں پڑا تھا، جن میں 43 فیصد خواتین بھی شامل تھیں۔

سروے میں 13 فیصد افراد میں بے خوابی کی شکایت سامنے آئی جن کچھ افراد میں تو باقاعدہ بے خوابی کی تشخیص ہوئی تھی اور کچھ افراد میں چند علامات کے ظاہر ہوئیں جیسے نیند آنے میں دشواری، سونے میں دشواری، یا جلدی آنکھ کھل جانا اور پھر دوبارہ سونے میں دشواری ہونا ہے ۔

محققین نے نیند اور دل کی صحت کے درمیان ممکنہ تعلق کا بھی جائزہ لیا، جس کے بعد بات سامنے آئی کہ ہر رات 5 گھنٹے یا اس سے کم سونے سے دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ بالترتیب 6 سے 8 گھنٹے کے مقابلے میں 1.38 اور 1.56 گنا بڑھ جاتا ہے۔

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div