پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ ہونے میں رکاوٹ کیا ہے؟
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض پروگرام بحالی کیلئے مذاکرات، پچاس روز بعد بھی اسٹاف لیول معاہدہ نہ ہو سکا۔
آئی ایم ایف سے ساڑھے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام بحال کرانے اور 1.1 ارب ڈالر کی اگلی قسط وصولی کی حکومتیں کوششیں دوست ممالک سے 5 ارب ڈالر کی فنانسنگ کی تصدیق میں تاخیر اسٹاف لیول معاہدے کے التواء کا باعث بن گئی۔
مذاکرات کے 50 روز مکمل ہونے کے باوجود فریقین کے درمیان معاملات کو حتمی شکل نہ دی جا سکی۔
پاکستان میں نمائندہ آئی ایم ایف ایستر پیریز روئز نے بھی سماء سے گفتگو میں اسٹاف لیول معاہدے سے متعلق ٹائم فریم دینے سے اجتناب کیا۔ کہتی ہیں نویں اقتصادی جائزے کو آگے بڑھانے کیلئے بات چیت میں مثبت پیش رفت تو ہوئی البتہ بھی کچھ نکات باقی ہیں۔ پالیسی ایجنڈے کے نفاذ میں مدد کیلئے خاطر خواہ مالی معاونت یقینی بنانا ہوگی۔
حکومت کا پیٹرول 100روپے سستاکرنے کااعلان
ایستر پیریز نے کہا پاکستانی حکام کے ساتھ حالیہ دنوں میں پالیسیز سے متعلق بات چیت ہوئی۔ آئی ایم ایف نے پیٹرول پر 50 روپے لٹر مجوزہ سبسڈی پر بھی سوالات اٹھا دیے کہا سبسڈی کے اعلان سے قبل ہمارے ساتھ مشاورت کیوں نہ کی؟ آئی ایم ایف پاکستان سے سستا پٹرول اسکیم کی مجموعی لاگت، اہداف اور آپریشن کی تفصیلات پر بات کر رہا ہے۔
نمائندہ آئی ایم ایف کے مطابق اسکیم میں فراڈ روکنے اور اس سے ہونے والے نقصان کو پورا کرنے پر بھی گفتگو ہوگی۔ آئی ایم ایف مستحق لوگوں کی کیش پروگرام کے ذریعے بغیر شرائط مدد کو بہتر سمجھتا ہے۔