برطانیہ نے پاسداران انقلاب کے7 عدیداروں پر پابندیاں لگا دیں

پابندیوں کی زد میں آنے والوں میں ایرانی گروپ کو مالی معاونت فراہم کرنے والے شامل ہیں
Mar 20, 2023

برطانیہ نے ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کے 7 اعلیٰ عہدیداروں پرپابندیاں عائدکردی ہیں، جن میں اس کو مالی معاونت فراہم کرنے والے افراد شامل ہیں۔

امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کردیں

العریبیہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی نئی پابندیوں کی زد میں آنے والوں میں پاسداران انقلاب کوآپریٹو فاؤنڈیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے پانچ ارکان اوردوصوبوں تہران اور البرزمیں کام کرنے والے سپاہ پاسداران انقلاب کے دو سینیرکمانڈرشامل ہیں۔

پیرکوبرطانوی وزیر خارجہ جیمزکلیورلی نے بتایا کہ آج ہم پاسداران انقلاب کے ان سینیر رہنماؤں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں جو حکومت کے وحشیانہ جبر میں رقوم بھیجنے کے ذمے دارہیں۔

یورپی یونین نے ایران پر مزید پابندیاں لگادیں

رپورٹ کے مطابق برطانیہ نے یورپی یونین اورامریکا کے ساتھ مل کرگزشتہ چند ماہ میں ایران کے خلاف متعدد پابندیاں عائد کی ہیں۔ان میں گزشتہ سال ستمبرمیں نوجوان ایرانی کردخاتون مہساامینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد مظاہروں پربڑے پیمانے پرپُرتشدد کریک ڈاؤن کا حوالہ دیاگیاہے۔

خیال رہےمہسا امینی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے مظاہرے 1979ءکے اسلامی انقلاب کے بعد سے حکمران مذہبی نظام کودرپیش سب سے بڑے چیلنجوں میں سے ایک ہیں۔ایران مغربی طاقتوں پر بدامنی کو ہوا دینے کا الزام عاید کرتا ہے۔ایرانی سکیورٹی فورسزنے مظاہروں پر قابو پانے کے لیے مہلک تشدد کااستعمال کیاہے۔

واضح رہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب کا قیام 1979ء کےانقلاب کے فوراً بعد شیعہ مذہبی نظام کے تحفظ کے لیے عمل میں لایا گیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اندازے کے مطابق اس کے پاس فوج، بحری اور فضائی یونٹوں کے ساتھ 125،000 افراد پر مشتمل سپاہ ہے۔اس کے تحت بسیج مذہبی ملیشیا کواکثرمظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں استعمال کیا جاتا ہے۔

britain

Global ranking

iran Revolutionary Guards

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div