آئی ایم ایف کی پاکستانی نیوکلئراثاثوں سے متعلق شرط عائد کرنے کی تردید
پاکستان میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی نمائندہ ایسٹرپریز نے پاکستانی نیوکلئراثاثوں سے متعلق کوئی شرط عائد کرنےکی سختی سے تردید کردی۔
نمائندہ آئی ایم ایف نے اپنے بیان میں کہا ہے پاکستانی ایٹمی پروگرام سے متعلق قیاس آرائیوں میں کوئی صداقت نہیں۔ اس حوالے سے واضح طور پر کہا کہ پاکستان سے مذاکرات صرف معاشی پالیسی پر ہورہے ہیں۔
ایسٹرپریز کے مطابق پاک آئی ایم ایف کسی بھی معاہدے میں نیوکلیئرپروگرام کوجوڑنے میں کوئی سچائی نہیں۔ کہا معاشی مسائل اوربیلنس آف پیمنٹ کا مسئلہ حل کیا جائے ۔۔ آئی ایم ایف کا مینڈیٹ معاشی استحکام کی بحالی ہے۔
دوسری جانب امریکی سینٹکام نے بھی پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی حفاظت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے سینیٹ میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے جوہری ہتھیاروں سے متعلق بیان پر سوال اٹھاتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وزیر خزانہ وضاحت دیں کہ کیا بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے میزائل نظام چھوڑنے کے لیے کہا تھا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ قوم جانناچاہتی ہے کہ حکومت سے آئی ایم ایف نے کیا کیا مطالبہ کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو وضاحت دینی چاہیے۔