کھلونوں کی بیٹریاں بچوں کی صحت کیلئے تباہ کن

گول لیتھیم بیٹریاں بچوں کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہیں، نئی تحقیق

آج کل بچوں کی صحت سے متعلق ہر والدین کافی زیادہ توجہ دیتے ہیں، تاہم اس کے باوجود بچوں کو کسی نہ کسی صورت میں صحت کے مسائل در پیش ہوتے ہیں، عہد حاضر میں بچوں کا زیادہ وقت کھلونوں اور موبائل فون کے ساتھ گزرتا ہے، اسی حوالے سے ایک تحقیق سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کھلونوں کی بیٹریاں بچوں کی صحت کیلئے تباہ کن ہو سکتی ہیں۔

سعودی اسٹینڈرڈز، میٹرولوجی اینڈ کوالٹی آرگنائزیشن (ایس اے ایس او) نے گول لیتھیم بیٹریوں کے خطرات سے خبردار کیا ہے جو بچوں کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہیں۔

اتھارٹی کی جانب سے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر آگاہی ویڈیو جاری کی ہے جسے ”کہیں آپ کا بچہ اگلا شکار نہ ہو“ کا عنوان درج کیا گیا ہے۔

آرگنائزیشن کے سرکاری ترجمان انجینیر وائل دیاب نے بتایا کہ یہ بیٹریاں صحت کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ خطرات کا باعث بن سکتی ہیں اور جان لیوا بھی ہوسکتی ہیں۔ بیٹریاں عام طور پر کھلونوں کے اندر ہوتی ہیں اور انہیں مضبوطی سے بند کیا جاتا ہے تاکہ بچہ ان تک نہ پہنچ سکے۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ تبدیل کی گئی بیٹریوں کو بچوں کی پہنچ سے مکمل طور پر دور رکھیں تاکہ ان کی حفاظت ہو سکے۔

کنگ سعود یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر، کنسلٹنٹ پیڈیاٹرک سرجن ڈاکٹر عبداللہ الشہری نے تین سالہ بچے کے کیس کے بارے میں بتایا جس نے کچھ کھلونوں میں سے کئی مقناطیسی سیل اٹھائے اور انہیں نگل لیا۔

ڈاکٹر عبد اللہ الشہری کے مطابق یہ سیل بچے کی چھوٹی آنت کی دیوار میں گھسنے کا باعث بنے اور اس کی بڑی سرجری ہوئی جس کے نتیجے میں سیلوں کی وجہ سے آنت کے بڑے حصے کو نکال دیا گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق یہ بات قابل ذکر ہے اتھارٹی نے بیٹریوں اوراس طرح کی دیگر اشیاء پر مشتمل پرزوں کو جو بچوں کی حفاظت اور زندگی کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں سختی سے بند کرنے کی ضرورت زور دیا ہے۔

Tabool ads will show in this div