حکمران مجھے انتخابات تک جیل میں رکھنا چاہتے ہیں، عمران خان

بدھ کو مینار پاکستان میں جلسہ کرنے جارہے ہیں، جھوٹوں کی ملکہ چاہتی ہے میں جیل چلا جاؤں اور انتخابات ٹمپر کر سکیں

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے بعد دفعہ 144 لگانا، ہماری انتخابی ریلی پر آنسو گیس،شیلنگ کرنے کا مقصد ہمیں اشتعال دلوانا ہے، سب ہتھکنڈوں کا مقصد انتخابات ملتوی ہو جائیں۔ مجھے انتخابات تک جیل میں رکھنا چاہتے ہیں، جھوٹوں کی ملکہ چاہتی ہے میں جیل چلا جاؤں اور یہ انتخابات ٹمپر کر سکیں۔

اپنے ایک بیان میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین نے کہا کہ پاکستانی قوم مجھے پچاس سال سے جانتی ہے، کل میرے پیچھے زمان پارک کو لوٹا گیا، قوم مجھے جانتی ہے میں نے کبھی قانون نہیں توڑا، میرے گھر کے تالے بھی توڑے گئے، میں کرکٹ میں پہلی بار نیوٹرل امپائر لے کرآیا، قوم سے پوچھنا چاہتا ہوں میں نے کیا جرم کیا ہے، میرے اوپر غداری سمیت 96 مقدمات درج کیے جا چکے، کیس وہ لوگ کررہے ہیں جو خود مجرم ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ نے دیکھنا ہے یہ مجرم ہیں یا نہیں تو گوگل کر کے دیکھ لیں، نوازشریف کی چوری کا عالمی اخباروں، کتابوں میں بھی ذکر ہے، زرداری کو مسٹر ٹین پرسنٹ کا خطاب دیا گیا ہے، اسٹیبلشمنٹ نے ان کو ہمارے اوپر بٹھا کر غداری کی۔ یہ مجھے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں، میرے اوپر قاتلانہ حملہ ان لوگوں نے کرایا، زرداری نے اپنا بیٹا محسن نقوی ہمارے اوپر مسلط کر دیا۔

عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواستیں سماعت کےلیے مقرر

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 25 مئی کو ہمارے اوپر ظلم کرنے والوں کو پنجاب میں لگا دیا، آج اپنی قوم سے کھل کر بات کرنا چاہتا ہوں، فیصلے کرنے والے لوگ اس تباہی کے ذمہ دار ہوں گے، 8مارچ کو انتخابات کے لیے اعلان کیا گیا، ہم اپنی انتخابی ریلی شروع کرنے لگے تو پولیس نے راستے بند کر دیئے، انتخابات کی مہم کا آغاز کیا تو دفعہ 144نافذ کر دی، ہماری انتخابی ریلی پر آنسو گیس ، شیلنگ کی گئی، مجھے پتا تھا یہ ہمیں اشتعال دلوانا چاہتے ہیں، ان سب ہتھکنڈوں کا ایک ہی مقصد تھا کہ انتخابات ملتوی ہوجائیں۔

عمران خان نے کہا کہ پی ڈی ایم 37ضمنی انتخابات میں سے 30 ہار گئی ہے، یہ اسی لیے الیکشن سے بھاگنا چاہتے ہیں، دوسرے دن میچ کی وجہ سے ریلی کی اجازت نہ دی، تیسرے دن ریلی لاہور کی تاریخی ریلی نکالی، لاہور کی ریلی کے بعد خوفزدہ ہو گئے، جنہوں نے مجھے قتل کرنے کی کوشش کی وہ اقتدار میں بیٹھے ہیں۔

چیئر مین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میں نے اسلام آباد سے کیس لاہور شفٹ کرنے کی درخواست دی، میں نے صرف حاضری لگانی تھی، جس سے جان کو خطرہ تھا، زمان پارک میں گھر کے اندر شیلنگ کی گئی، میں نے کبھی بھی نہیں کہا کہ عدالت پیش نہیں ہونگا، مجھے یہ گرفتار کر کے بلوچستان لے جانا چاہتے تھے، مجھے انتخابات تک جیل میں رکھنا چاہتے ہیں، جھوٹوں کی ملکہ چاہتی ہے میں جیل چلا جاؤں اور یہ انتخابات ٹمپر کر سکیں، ہم نے عدالت میں ایشورٹی بانڈ جمع کرایا ، جب کہا کہ عدالت پیش ہوجاؤں گا تو پھر گھر پرحملہ کیوں کیا گیا؟ جو کارکن کھڑے ہوئے وہ ڈرے تھے مجھے قتل کر دیں گے، میں نے کارکنوں کو کہا کہ گرفتاری دینے جا رہا ہوں، کارکنوں نے مجھے منع کر دیا کہ یہ آپ کو قتل کر دیں گے۔

عمران خان پرفرد جرم کی کارروائی باضابطہ مؤخر کردی گئی

انہوں نے کہا کہ کل اسلام آباد پیشی پر جانے لگا تو گھر والوں کو خداحافظ کر کے گیا، مجھے آئیڈیا تھا کہ یا تو گرفتار کر لیں گے یا قتل کر دیں گے، راستے میں ہماری گاڑی کو خوفناک حادثہ پیش آیا، بال بال بچے، کل انہوں نے پورا اسلام آباد بند کر رکھا تھا، یہ مجھے اکیلا کر کے جوڈیشل کمپلیس میں لے جانا چاہتے تھے، انہوں نے پلان کیا تھا وہاں قتل کر دیں یا بلوچستان لے جائینگے، میرے ساتھ کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا، لاہور ہائیکورٹ میں گیا وہاں ایک گملا بھی نہیں ٹوٹا، اسلام آباد میں انہوں نے پہلے ہی آنسو گیس شیلنگ شروع کر دی، ان کا مقصد تھا افراتفری پھیلا کرحالات خراب کیے جائیں، بڑی مشکل سے جوڈیشل کمپلیکس دروازے پر پہنچا، گھنٹہ وہاں کھڑا رہا، جب داخل ہوا تو وہاں نامعلوم افراد نظر آئے اور پولیس ہی پولیس تھی، اندر داخل ہونے والے کارکنوں پرپولیس نے تشدد کیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ دو مہینے سےمجھے قتل کرنے کے پروگرام بنا رہے ہیں، یہ ڈرے ہوئے ہیں عمران خان زندہ رہا تو دوبارہ جیت جائے گا، ڈر رہے ہیں اگر میں اقتدار میں آگیا تو ہماری چوری پھر پکڑی جائے گی، کل گاڑی تیزی سے باہر نہ نکالتا تو وہاں قتل عام ہونے کا خطرہ تھا۔ کل مجھے بہت غصہ تھا، شکر ہے خطاب نہ کیا۔ کل جب پولیس میرے گھر میں دیوار توڑ کر داخل ہوئی تو اس وقت صرف بشریٰ بیگم اور چند ملازم تھے، پولیس نے گھر پر دھاوا بولااور چیزیں لوٹ کر لے گئے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ قائداعظم پاکستان کو ایک عظیم ملک بنانا چاہتے تھے، ہائیکورٹ کے جج طارق سلیم نے کہا عمران خان کے گھر جانا ہے تو ایس پی جائے گا، لیکن میرے گھر میں تو پولیس کی ساری نفری داخل ہو گئی، انہوں نے ہائیکورٹ کے آرڈر کی خلاف ورزی کر کے توہین عدالت کی، میرے گھر کا دروازہ کس قانون کے تحت توڑا، ظل شاہ جیسے ملنگ آدمی کو تشدد کر کے قتل کر دیا، ظل شاہ ایک پیار بانٹنے والا شخص تھا، ظل شاہ کے قتل کا پہلا مقدمہ میرے اوپر درج کیا بعد میں کہا حادثہ ہوا، کبھی پلاسٹک کی بوتل میں بھی پٹرول بم بنے، تم بے غیرت بھی ہو لیکن بیوقوف زیادہ ہو۔

پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ گھر پر حملہ کرنے والے پولیس والوں پر مقدمہ درج کرائیں گے، آج قانونی ٹیم سے مشاورت کر لی ہے، توہین عدالت کا کیس بھی درج کرائیں گے، اس طرح کی انتقامی کارروائی کبھی کسی کیئر ٹیکر (نگران حکومت ) نے نہیں کی، ظل شاہ کے قتل کا کیس محسن نقوی اور آئی جی پرکرینگے، جھوٹوں کی ملکہ ملک میں انتشار پھیلا رہی ہیں، یہ جھوٹی عورت پختونوں کو دہشت گرد کہہ رہی ہے، ان لوگوں کو پاکستانیوں کی کوئی فکر نہیں، یہ لوگ صرف ذاتی مفادات کے لیے سب کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف پاکستانیوں کو ایک قوم بنا رہی ہے، ظلم کے خلاف قوم اب کھڑی ہو رہی ہے، مجھے خوشی ہے میری قوم اب جاگ گئی ہے، قوم فیصلہ کر چکی مر جائیں گے، غلامی قبول نہیں کریں گے، ان سب کے ہاتھ سے گیم نکل چکی ہے، اگر یہ باز نہ آئے تو لوگ سری لنکا کو بھول جائیں گے، ارشد شریف کا منہ بند کرنے کیلئے قتل کردیا، بدھ کو مینار پاکستان میں ایک جلسہ کرنے جارہے ہیں۔ مینار پاکستان کا جلسہ ایک عوامی ریفرنڈم ہوگا، میں جو حالات دیکھ رہا ہوں یہ تھمنے والے نہیں ہیں۔

PTI

IMRAN KHAN

MARYAM NAWAZ

PDM

imran khan today

Tabool ads will show in this div