کولکتہ میں مسلمان رکن پارلیمنٹ پر حملہ
کولکتہ میں مسلمان رکن پارلیمنٹ پر حملہ کردیا گیا، ایک شخص نے احتجاجی ملازمین کے کیمپ میں تھپڑ ماردیا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ میں انڈین سیکولر فرنٹ (آئی ایس ایف) کے ایم ایل اے نوشاد صدیقی مہنگائی الاؤنس میں اضافے کیلئے بھوک ہڑتال پر بیٹھے سرکاری ملازمین سے ملنے گئے، جہاں ایک شخص اسٹیج پر پہنچا اور بحث کے بعد نوشاد صدیقی کو تھپڑ مار دیا۔ بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق نوشاد صدیقی پر حملہ کرنے والے شخص کو کولکتہ پولیس نے گرفتار کرلیا۔
ملزم نے اسٹیج پر جاکر نوشاد صدیقی سے پوچھا کہ انہوں نے اقلیتوں کیلئے کیا کیا ہے۔ جس پر رکن پارلیمنٹ نے جواب دیا کہ وہ کسی طبقے کیلئے خاص طور پر کچھ نہیں کرتے، جس پر اس شخص نے ایم ایل اے کے کندھے پر تھپڑ مارتے ہوئے چیخنا شروع کردیا۔
واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آگئی جس میں ایک شخص مغربی بنگال کے ایم ایل اے کو مارتا دکھائی دے رہا ہے، اس کے بعد وہ انگلی اٹھاکر دھمکی بھی دیتا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا کہ رکن پارلیمنٹ پر حملہ کرنیوالا ہاوڑہ ضلع کا رہنے والا ہے، اسے حراست میں لے لیا گیا ہے، کولکتہ پولیس اس سے پوچھ گچھ کر رہی ہے کہ اس حملے کے پیچھے کیا مقصد تھا۔
رپورٹ کے مطابق نوشاد صدیقی بنگال کی ممتا بنرجی حکومت کے کڑے ناقد سمجھے جاتے ہیں، انہیں جنوری میں کولکتہ میں ایک ریلی کے دوران گرفتار بھی کیا گیا تھا۔